سیاست

حکومت کی منافقانہ پالیسی کی وجہ سے گلگت بلتستان کے طلبا کا مستقبل داو پر لگ گیا، سعدیہ دانش

گلگت(ارسلان علی)پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ حکومت کے منافقانہ رویے اور دوغلے پالیسی کی وجہ سے گلگت بلتستان کے طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے ،ایک طرف وزراء بیانات دے رہے ہیں کی یوم حسین ؑ کے مناسب سے دن منانے کا معاملہ حکومت نے خوش اسلوبی سے حل کروایا اور دوسری طرف طلبہ کے اوپر انسداد دہشتگردی کے دفعات لگائے جارہے ہیں جس سے گلگت بلتستان کے سینکڑوں طلبا ء اور ان کے والدین اذیت کا شکار ہیں۔

جمعہ کے روز انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے حالات کو خراب کروانا مسلم لیگ ن کی حکومت کی ایک سازش تھی کیوں کہ جس طرح پیپلزپارٹی نے یکم نومبر کے جلسہ میں تمام مکاتب فکر اور طبقات کے لوگوں کو جمع کیا تھا اور اس سے پوری دنیا میں یہ تاثر گیا کہ گلگت بلتستان کے  آئینی حیثیت کے تعین اور سی پیک میں  جائز حق دینے سے کوئی نہیں روک سکتا اس وجہ سے ن لیگی حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام کی اتحاد کو سبوتاژ کرنے کے لئے یہ سازش رچایا تھا جس میں وہ طور پر ناکام ہوگئے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کے نان ایشو کو ایشو بنایا اور اسے حل کرنے کی بجائے  خود فریق بنی اور پارلیمانی امن کمیٹی بھی اپنے ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی جو کہ اس حکومت کی ناکامی اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کا کریڈٹ عوام کو جاتا ہے جنہوں نے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ وہ عوام کو آپس میں لڑاکے حکومت نہیں کرسکتی ہے ،لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی کو عوام نے مسترد کردیا ہے ۔سعدیہ دانش نے کہا گلگت بلتستان کے عوام کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی حکومتی سازش بے نقاب ہوچکی ہے ،وزیراعلیٰ اور وزراء الٹے سیدھے بیانات دے کر  کریڈٹ حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں 2ہفتے سے گلگت بلتستان میں جس طرح کی صورت حال چل رہی تھی اس وقت یہ حکومتی ارکین کہاں چھپ کر بیٹھے تھے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button