تعلیم

بحیثت قوم ہم کنفیوژن کا شکار ہیں، ہم نے کردار سازی کو فراموش کردیا ہے، نواز خان ناجی

گاہکوچ(معراج علی عباسی) ایلزین پبلک سکول سسٹم گاہکوچ برانچ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ اور امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات میں اسناد کی تقسیم کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی ۔ ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان نواز خان ناجی تقریب کے مہمان خصوصی جبکہ پرنسپل ڈگری گرلز کالج گاہکوچ ساجدہ بانو میر محفل تھیں اس موقع پر سکول کے بچوں نے مزاحیہ خاکوں ، ٹیبلوز ، ڈراموں کے زریعے تقریب میں موجود والدین اور مہمانوں کو خوف محظوظ کیا ۔ اس موقع پر الیزین سکول کے طلبا و طالبات کے درمیان تقریری مقابلہ بھی ہوا ۔ تقریری مقابلے میں طالبہ کائنات نے پہلی ، طالبہ حاشمہ نے دوسری جبکہ طالبعلم مشاہد نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔ مہمان خصوصی نواز خان ناجی اور میر محفل میڈم ساجدہ بانو نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کئے ۔

ممبر قانو ن ساز اسمبلی گلگت بلتستان نواز خان ناجی نے کہا ہے کہ دنیا بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کے منزلیں طے کر رہی ہے اپنی بقا کی خاطر قوموں کو اس تیز رفتار ترقی کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے اس مقابلے کے لئے تعلیم کی اہمیت بے زیادہ ہوگئی ہے ۔ تعلیم کے بغیر دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونامشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوجاتا ہے ۔ ترقی اور نئی ایجادات جہاں انسانوں کے لئے آسانیوں کا باعث بنی ہے تو وہاں پر اس ترقی کے انتہائی منفی اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں بحیثیت قو م ہم نے دورحاضر کے جدید ترین ایجادات ، انٹرنیٹ ، موبائل ، ٹی وی سمیت دیگر ایجادات کا منفی استعمال عروج پر ہے جس باعث ان ایجادات نے قوموں کے اندر بے چینی کی فضا قائم کردی ہے ۔ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو برائیوں اور خرافات سے بچانے کے لئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے ۔ گلگت بلتستان پہاڑوں کے درمیان ایک ایسا جزیر ہ ہے جہاں پر گاڑی بعد میں اور جہاز پہلے آیا ہے 1945 میں پہلے ڈکوٹا جہاز نے گلگت شہر میں لینڈ کیا جبکہ گاڑی جہاز کے اترنے کے تیرہ سال بعد گلگت پہنچی اور یہ گاڑی بھی جہاز میں لاد کر گلگت پہنچائی گئی ۔ شاہراہ قراقرم کا بننا کسی معجزے سے کم نہیں تھا اس شاہراہ نے گلگت بلتستان کے لئے ترقی کی راہیں کھول دیں لیکن دوسری طرف گلگت بلتستان میں اسلحہ اور منشیات بھی اس شاہراہ کے زریعے متعارف ہوئی ۔ ترقی کے مثبت اور منفی اثرات سے معاشرے محفوظ نہیں رکھ سکتا ہے بحیثت قوم ہم کنفیوژن کا شکار رہے ہیں ہم نے کردار سازی کو فراموش کردیا ہے کردار سازی کے زریعے نوجوان نسل کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے ۔ تعلیمی درسگاہوں میں اردو اور مقامی زبانوں کی اہمیت تیزی سے ختم ہوتی جارہی ہے جس کے تدارک کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم انگریزی زبان میں اس قدر گم ہوئے ہیں کہ ہماری اپنی زبانیں تباہی کے دہانے تک پہنچی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر عروج کو ایک زوال ہے ترقی اور تنزلی میں فیصلہ تیزی سے ساتھ کم ہوتا جارہاہے وقتی کامیابیوں پر جشن منانے کے بجائے کامیابی کی تسلسل کو برقرار رکھنے کا جذبہ پید ا کرنے کی ضرورت ہے ۔

تقریب سے والدین کی نمائندگی کرتے ہوئے لیکچرار عیداللہ ، الیزین سکولز نیٹ ورک کے ڈائریکٹر اکیڈمک سیف الدین سیف ، پرنسپل گاہکوچ برانچ صلاح الدین ، میر محفل میڈم ساجدہ بانو اور مہمان خصوصی نواز خان ناجی نے بھی خطاب کیا ۔ ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان نواز خان ناجی نے پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات کے کے لئے دس ہزار جبکہ میر محفل میڈم ساجد بانو نے پانچ ہزار روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button