ہنزہ (نامہ نگار ) ہنزہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں روز بروز اضافہ ۔سردیوں کی آمد کیساتھ ہی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے ۔تمام کاروباری طبقات سمیت گھریلوں صارفین پریشان ۔ صحافی بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متاثر۔ صحافتی امور نمٹانے میں مشکلات کا سامنا ۔ الیکشن میں بلند و بانگ دعوے کرنے والے بجلی کی صورت حال سے پریشان ہیں۔ حکمران جماعت کو اقتدار میں آئے ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن بجلی کے بحران کا کوئی مثبت حل نہیں نکالا جاسکا ہے۔ روز بروز عوام میں مایوسی بڑھنے لگی ہے۔
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے عطاآباد جھیل پر 27میگاواٹ پن بجلی کا منصوبہ دیاتھا جس پر600کروڈ سے زائد کے اخراجات آنے تھے ۔ پروجیکٹ کی فزیبلٹی رپورٹ گلگت بلتستان حکومت کے فنڈ سے تیار ہوئی ۔ یہ بھی ہنوز التوا کا شکار ہے ۔ ہنزہ میں بجلی بحران کی وجہ سے بیشتر کارخانے بند پڑے ہیں ۔بہت سارے لوگوں نے بینکوں سے لون لیکر کاروبار شروع کیاہے ، جو اب دیوالیہ ہونے جارہےہیں ۔
عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے مطالبہ کیا ہے کہ عطاآباد جھیل پر 27میگاواٹ پن بجلی گھر کا جلد ٹینڈر کرواکر عوام میں پائی جانے والی مایوسی کو دور کیا جائے ۔ضلع ہنزہ کے عوام نے دو دفعہ مسلم لیگ ن کو کامیاب کیا کیونکہ الیکشن کے دوران حکمران جماعت نے بجلی بحران ختم کرنے کاوعدہ کیا تھا۔