سیاست

صوبائی حکومت نے طیارہ حادثہ کے بعد متاثرین چترال کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا، ممبر نیشنل یوتھ اسمبلی

چترال (بشیر حسین آزاد )ممبر نیشنل یوتھ اسمبلی انعام اللہ نے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے فرمایا کہ میں تمام روحوں کے ایصال ثواب کیلئے بدست دعاہوں۔ یہ غم کسی ایک فرد کا نہیں ہے، ہم سب آج اس غم کو آپس میں بانٹنے کا تہیہ کرتے ہیں۔ اور میں سلام پیش کرتا ہوں حویلیاں کے ان بہن بھائیوں کو جنہوں نے اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر فوری طورپر جائے حادثے تک پہنچے، آگ پر قابو پالیا اور شہداء کی جسد خاکیوں کو بڑے احترام اور شاندار دبدبے کے ساتھ اپنے پاس محفوظ کیا۔ حویلیاں کے لوگ چترالی قوم کے ہاں ہمیشہ عزت کی نگاہ سے دیکھے جائیں گے، یہ ایک ایسا قرض ہے جسے ہم نہیں چکا سکتے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ طیارے کا حادثہ اپنی نوعیت کا پہلا اور اندوہناک واقعہ تھاجس میں بیک وقت کئی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ اُنہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ اور صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چترال پر گزرنے والے اتنے بڑے سانحے کے متاثرین کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا۔ صوبائی حکومت اور وفاق کا کوئی نمائندہ چترال آکر شہداء کی غمخواری کرنے کی تکلیف برداشت نہیں کی۔ چترال خیبر پختونخواہ کا ایک ضلع ہے ، لیکن اس کے ساتھ موجودہ حکومت کی بے اعتنائی اور سوتیلی ماں کا سلوک مسلسل جاری ہے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی جانیں قیمتی ہیں۔ او ر آخر میں انہوں نے دعا کی کہ رب کریم تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے، انکی مغفرت کرے، اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے سرفراز فرمائے، پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے اور اس عظیم سانحے کو برداشت کرنے کا حوصلہ اور ہمت عطا کریں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button