ابتدائے رب جلیل کے بابرکت اسم مبارک سے جس نے انسانی زندگیوں کو امتحان کیلئے اس عارضی دنیا میں بھیجا اور یہ سلسلہ ازل تا ابد جاری و ساری رہے گا ۔انسان کو فانی بناکے در حقیقت رب عظیم امتحان لیا تاکہ انسان دوسروں کیلئے مشعل راہ بن سکیں اور یوں یہ سفر رواں دواں ہے دنیا میں آنے والے کچھ شخصیات اپنے کارناموں اور کردار کے سبب لافانی ہوکر تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں لوگ انھیں یاد کرتے رہتے ہیں ایسے ہی ایک شخصیت جناب امان اللہ شاہ المعروف جرمن مرحوم بانی صدر امان ویلفیئر سروسز (رجسٹرڈ)سابقہ چیرمین یونین کونسل کریم آباد ہنزہ ،قائد اعظم ایوراڈ برائے سماجی خدمات ممتاز سماجی و مشہور و معروف سیاسی رہنما بھی تھے جن کا انتقال 10دستمبر 2016ء کو گلگت میں تقریبا 91برس کی عمر میں ہوا اور آخری رسومات ہنزہ میں ادا کی گئی وہ 1926ء میں نامور خاندان عبداللہ کز کے ایک اور رکن ثابت ہوئے جنہوں نے اپنے خاندان کے بے مثال کرداروں میں ایک اور روشن باب کا اضافہ کیا جس کا ثبوت ان کے انتقال کے بعد آنے والے دنوں میں دعائے مغفرت کیلئے آنے والے بے شمار افراد اور واقعات کی صورت میں تاریخ میں جاوید ہوگئے ۔
ربیع اول کے مقدس مہینے میں بارہ ربیع اول کے مبارک اور 13دسمبر کے پرمسرت دن پر انکے آخری رسومات کیلئے دربار رسالت و امامت کی نمائندگی کرتے ہوئے شیعہ امامی اسماعیلی مسلم والٹیرز برائے سنٹرل جماعت خانہ کریم آباد ہنزہ ،اسماعیلی بوائے سکاوٹس اور اسماعیلی گرلز گائیڈ جب اپنے پراثر انگیز یونیفارم میں خراج تحسین پیش کی تو یہ واقعہ خودبخود مرحوم کی عظمت کو لافانی کرگیا کیونکہ تاریخ میں کبھی بھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ ان مبارک ترین دنوں میں کسی کو خراج تحسین پیش کی گئی ہو ۔
یہ رب العزت کی طرف سے اس خادم انسانیت کیلئے ایک انعام ثبت ہوگیا جنھوں نے تقریبا ستر سالوں تک انسانیت کی بے لوث خدمات(تعلیمی،سماجی،سیاسی،مذہبی ،انفرادی اور اجتماعی) سرانجام دیے تھے مرحوم کے انتقال پر تعزیت کیلئے آنے والوں میں گورنر گلگت بلتستاں میر غضنفر علی خان ،سابق قائمقام گورنر و اسپیکر جناب وزیر بیگ ،اے کے ڈی این کے مختلف ادارے خصوصا اے کے ای ایس کے اعلی حکام ریجنل ولوکل کونسلات کے سابق صدور جن میں کرنل عبید اللہ بیگ جناب طاہر صاحب ،جہانگیرخان اور دوسرے عمائدین ہنزہ ،ہنزہ چیپورسن لیکر بار جنگل غذر تک کے رفقائے کار سیکریٹری ہیلتھ صاحب راجہ رشیدالدین ،برگیڈیر ریٹائرڈ ڈاکٹر مہدی ہنزہ کے تمام قبائل کے افراد جن میں وزیر مجاہد اللہ بیگ اور انکے خاندان کے تمام شخصیات ،نمبراران ہنزہ ،سابق و موجودہ چیرمین یونین کونسلات ،سیاسی نمائندوں ،تمام ممتاز سماجی شخصیات ،محکمہ صحت کے اعلی افسروں ،اسٹاف سرجن،ڈاکٹروں حکومت پاکستان کے مختلف اداروں کے وفود اور بے شمار رشتہ داروں ،مرحوم کی دوستوں کے علاوہ ہزاروں افراد شامل تھے اس کے علاوہ انکے لئے دعائے مغفرت کیلئے کنیڈا ،امریکہ اور دبئی کے جماعت خانوں میں دعائیں کرائی گئی جاپان اسٹریلیااور دنیا کے مختلف حصوں میں قیام پزیر ان کے واقف کاروں رشتہ داروں خیر خواہوں نے بزریعہ موبائل کالز میڈیا اور سوشل میڈیا پر اظہار تعزیت کی اور انکے انتقال پر ملک کے مختلف شہروں میں بسنے والے ان کے رشتہ داروں واقف کاروں خیر خواہوں نے مختلف انداز میں مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی ۔
اہلیان ہنزہ کریم آباد نے بھی بھرپور انداز شرکت کی اور خراج تحسین پیش کی اور مرحوم کے رشتہ داروں ،اہل خاندان اور قبیلے والوں نے بھی اپنے حصے کے خدمات سرانجام دیے اور مرحوم کے سوگواران ان تمام احباب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے رب العزت کے حضور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی اپنے محبوب ترین ،رحمت العالمینﷺ اور انکے جانشین امامان برحق ؑ کے طفیل انسانیت پر رحم فرمائیں اور یوں زندگی کا سفر رواں دواں رہے اور ہمارا پیار ملک ،امت اور پوری انسانیت پر رحمتیں برکتیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے قائم و دائم رہیں امین ثم امین
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
No doubt, Great nan German was leader, worked for the poors day and night.Allah un ko apne qurbat atta farmaye. he was a role model for many social workers.
No doubt, Great nan German was leader, worked for the poors day and night.Allah un ko apne qurbat atta farmaye. he was a role model for many social workers.
thanx for ur good words plz