صحت

استور, محکمہ صحت گلگت بلتستان نے نیب کی موجودگی میں کرپشن اوراقرباپروری کی انتہاکردی۔ چیئرمین گلگت بلتستان نیشنل موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی ضلع استور کے نائب صدرکے متاثرین کے ہمراہ پریس کانفرنس

استور(بیورو رپورٹ) محکمہ صحت گلگت بلتستان نے نیب کی موجودگی میں کرپشن اوراقرباپروری کی انتہاکردی۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان میں جو حالیہ بھرتیاں ہوئی ہیں اس میں میرٹ کا جنازہ نکالا گیا۔ ڈ ائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر بسم اللہ انتہائی کرپٹ ، اقرباپرور اور نالائق آفیسر ہیں۔ ایسے نااہل آفیسر نہ صرف ادارے کا جنازہ نکالتے ہیں بلکہ ایسے عناصر معاشرے کیلئے بربادی کا باعث بنتے ہیں ۔ان باتوں کا اظہار چیئرمین گلگت بلتستان نیشنل موومنٹ ڈاکٹر عباس صاحب اور پاکستان پیپلز پارٹی ضلع استور کے نائب صدر شمس الدین نے متاثرین کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا ۔

ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے سکیل کے ملازمیں کے ٹیسٹ انٹرویو کو متعلقہ ضلع میں ہی منعقد کرانا چاہے تھا جس طرح محکمہ تعلیم نے ۱۴ سکیل تک این ٹی ایس ٹسٹ کو اپنے متعلقہ اضلاع میں کرائے تھے مگر محکمہ صحت نے دھاندلی کی ہی نیت سے ٹیسٹ انٹرویوز کو گلگت میں رکھا تاکہ وہ اپنی مرضی کے بندے لگا سکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹر موصوف کو فورا اس اہم عہدے سے ہٹایا جائے اور کسی باکردار اور اہل آفیسر کو تعینات کیا جائے ۔ پورے گلگت بلتستان سے لو گ رابطہ کر رہے ہیں اور ثبوت کے ساتھ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان سے بھاری رشوت مانگی گئی نہ دینے پر ان کو شارٹ لسٹ بھی نہیں کیا گیا۔ متاثریں کا کہنا کہ وہ ڈائریکٹر موصوف کے خلاف کسی بھی فورم پر گواہی دینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں ۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نے بھرتیوں کے دوران رشوت ستانی اور اقرباپروری کے ریکارڈ توڈ دے۔ علاوہ ازین دشکن استور سے کچھ نوجوانون کو ڈائریکٹر موصوف نے گھر بلایا اور انکے ساتھ جھگڑہ کر کے ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی ار درج کر ائی۔

چیف سکریٹری اور وزیر اعلیٰ معاملے کا فوری نوٹس لیں اور ایسے کرپٹ عناصر کی معاشرے سے فوری سرکوبی کریں اور نیب حکام کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے معاملے کا فوری نوٹس لیں اور غریب بے سہارہ لوگوں کو اپنے ہونے کا احساس دلائیں۔ مزید کہا کہ ہم کسی بھی فرد یا ادارے کو علاقے کی تباہی کی اجازت نہیں دینگے۔ اگر ایسے کرپٹ عناصرکے خلاف قانونی کاروئی کرتے ہوئے عہدے سے فوری علٰحدہ نہیں کیا گیا تو پورا معاشرہ ان کی غلط کاریوں کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوگا۔ ایسے آفیسر علاقے میں اقرباپروری ، فرقہ پرستی اور رشوت ستانی کے رجحانات کو بڑھاتے ہیں ایسے میں ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان تمام غیر قانونی بھرتیوں کو کا لعدم قرار دیکر این ٹی ایس کے زریعے شفاف ٹیسٹ اپنے اضلاع میں لیکر ایک غیر جانبدار کمیٹی کے ذریعے دوبارہ تعیناتی کرائی جائے۔ اگر حکومت وقت کی طرف سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو ہم ان کے خلاف عدالتوں کے علاوہ پورے گلگت بلتستان میں تحریک چلائنگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button