صحت

شگر میں غیرمستند اورغیر مصدقہ طبی پریکٹس روکنے کیلئے سخت اقدامات کیا جائے گا۔

شگر(عابد شگری) شگر میں غیرمستنداور غیر مصدقہ طبی پریکٹس روکنے کیلئے سخت اقدامات کیا جائے گا۔ غیر مصدقہ طبی پریکٹشنر صرف انجیکشن اور ختنہ کی حد تک عمل کرسکتے ہیں۔غیر مستند طبی پریکٹیشنرر کی وجہ سے بچوں میں بیماریوں میں پیچیدگی پیدا ہورہی ہے۔آئندہ کوئی بھی میڈیکل سٹور مالکان ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کوئی بھی دواء فروخت کرنے سے باز رہے۔ ان خیالات کا اظہار اسسٹنٹ کمشنر شگر سید موسی بخاری نے رورل ہیلتھ سنٹر شگر اور دیگر طبی مقامات کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

اسسٹنٹ کمشنر شگر سید موسی بخاری نے رورل ہیلتھ سنٹر شگر اور شگر میں موجود کلینک اور میڈیکل سٹوروں کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے رورل ہیلتھ سنٹر شگر کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔دوران معائنہ ان کی علم میں آئی کہ شگر رورل سنٹر میں موجود ایکسرے مشین 1990 ماڈل کی ہےجبکہ ہسپتال میں کوئی ڈینٹل ماہر ڈاکٹر موجود نہیں بلکہ ٹیکنیشن دانتوں کی سرجری کررہے ہیں۔ پورے ضلع میں عورتوں کی مرض کیلئے کوئی ماہر ڈاکٹر موجود نہیں۔لیڈی ہیلتھ وزیٹر روایتی انداز میں حاملہ عورتوں کےعلاج کررہی ہےجوکہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ دورے کے دوران کئی کلینکس اور میڈیکل سٹورز کا بھی دورہ کیااور انہوں نے سختی کیساتھ ہدایت کی کہ ایک غیر مصدقہ طبی پریکٹیشنر صرف انتظام انجکشن، ختنہ کی حد تک عمل کرسکتے ہیں۔مستند ڈاکٹر کے بغیر کوئی بھی ٹیکنیشن اورطبی عملہ طبی نسخہ جاری نہیں کرسکتا۔ ایلوپیتھک آرڈینینس کے مطابق غیر مستند طبی پریکٹیشنرز کی طرف سے نسخے سے منع کرتا ہے ۔انہوں نے فوری طور پر اس غیر قانونی عمل کو روکنے کے کرنے کی ہدایت کی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button