گلگت بلتستان

گلگت بلتستان پولیس نے ملک دشمن عناصر کے خلاف بڑی کاروائی کرتے ہوئے 12 افراد کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا ، آئی جی پی کپٹین(ر) ظفر اقبال اعوان کا گلگت میں ہنگامی پریس کانفرنس

گلگت( سٹا ف رپورٹر) محکمہ پولیس گلگت بلتستان نے ملک دشمن عناصر کے خلاف بڑی کاروائی کرتے ہوئے 12 افراد کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا ہے۔ بدھ کے روز آئی جی پی گلگت بلتستان (ر) کپٹین ظفر اقبال اعوان نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن تنظیم بی این ایف کا سرغنہ عبد الحمید ولد دولت حاضر ساکن برکلتی یاسین نے گلگت بلتستان میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے 1995میں ایک تنظیم بنائی اور خود بیرون ملک بیلجیم میں مقیم ہے۔ یہ تنظیم گلگت بلتستان کے اندر ایک نئی ریاست قائم کرنا چاہتی ہے۔ تنظیم کے اغراض و مقاصد پاکستان کی ریاست کی سالمیت اور آئین سے متصادم ہے۔ آئی جی پی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبدالحمید نامی شخص کی سرگرمیاں بیلجیم سے باہر دوسرے ممالک میں بھی پھیلی ہو ئی ہے ۔ اس شخص نے 2013میں برسلز سے نیپال ، بنگلہ دیش اور تھائی لینڈ کا سفرکیا جہاں اس نے متعدد ملاقاتیں کر کے تنظیم کو منظم کیا ۔ جہاں پر اس نے ملزمان قیوم خان، شکور خان ایڈووکیٹ، وزیر شیفع، محبوب ایڈووکیٹ، برہان رازق وغیرہ کو منصوبہ بندی اور ملاقات کے سلسلے میں بلایا اور ان کے تمام تر سفری اور رہائشی اخراجات خود برداشت کئے۔ ملزمان کے بیان کے مطابق اُنہوں نے جعلی پاسپورٹ پر بیرون ملک سفر کیا ۔ ملزمان کو اپنے تمام مذموم اور ناپاک مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد میں راء کی بھر پور پشت پناہی حاصل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اب تک 60ملزمان کی نشاندھی ہو چکی ہے جس میں 12ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے ان میں مجید اللہ، ثناء اللہ ولد بلبل نظر، دولت جان عرف ڈی جے مٹھل ولد بہادر خان، قیوم خان ولد جانوخان، نیت ولی عرف قوت ولد نادر خان، سجاد کریم، عنایت کریم ولد میون، مروک شاہ ولد روزمان شاہ، بلبل آمان ولد عبد العلیم، محمد عالم ولد ولایت خان حفس علی ولد گل جانیاور ایمانداد شاہ ولد سورم خان شامل ہیں۔ آئی جی پی کے مطابق ان ملزمان کو مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اور تفتیش عمل میں لائی گئی جس سے اس نیٹ ورکس کے متعلق اہم معلومات ملی ہے۔ ان ملزمان کے ذریعے بھاری رقوم بی این ایف کی تنظیم سازی کے لئے تقسیم کی گئی ہیں۔ اس سرمائے کی تقسیم کے مقاصد بڑے پیمانے پر حامیوں میں دینا، مختلف سیاسی و مذہبی اور سماجی تنظیموں میں اپنے ہمدردوں کے لئے جگہ بنانا، اثر رسوخ پید ا کرنا ، بڑے پیمانے پر تخریبی لٹر یچر کی نشر واشاعت کرنا، اسلحہ کی خریداری اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی اشاعت شامل ہے ۔اُنہوں نے مذید کہا کہ یہ تنظیم خاص طور پر گلگت بلتستان میں سی پیک اور دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے ہونے والی معاشی ترقی کے اثرات کو روکنے اور گلگت بلتستان کے عوام کو اس سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ تاکہ ان میں بددلی پھیلے اور ریاست پاکستان کے خلاف نفرت کو اُبھار جائے اس تنظیم کا نیٹ ورک گلگت بلتستان کے علاوہ راولپنڈی ، کراچی ، لاہور ، اسلام آباد اور بیرون ملک موجود ہے اس تنظیم کو بیرون ملک سے رقوم کی ترسیل بذریعہ ویسٹرن یونین اور مختلف بینکوں کے ذریعے اور غیر منظم ذرائع سے ہورہی ہے۔ رقوم کی ترسیل تنظیم کا سرغنہ عبدالحمید سرانجام دیتا ہے۔ اس تنظیم کی قیام سے اب تک تنظیم ساز ی کے لئے 30کروڑ روپے سرغنہ نے بیرون ملک سے مختلف ذرائع سے ملزمان اور کارکنان کو بھجوائے ہیں۔ جہنوں نے اس خطیر رقم کو بی این ایف حمید گروپ کی تنظیم سازی اور ملک کی بقاء و سا لمیت کے خلاف مخفی تحریکی تنظیمی اقدامات پر خرچ کیا ہے اس نتظیم کا مقصد گلگت بلتستان کے اندر ریاست پاکستان کے وجود کو تسلیم نہ کرنا اور بلاورستان کے نام سے ایک ملک علیحدہ ریاست بنانے کا ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ ملزمان کی نشاندھی پر بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا ہے جس میں 8عدد کلاشنکوف، 12بور شارٹ گن، ایک عدد7 ایم ایم ، ایک عدد 32 بور پسٹل ،ایک عدد ٹیلی سکوپ اوربھاری مقدار میں گولیاں بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے مذید کہا کہ اس تما م تر کاروائی میں پولیس کو تمام انٹیلی جنس کی بھر پور مدد حاصل رہی ہے۔ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کی بدولت اس اہم تخریبی نیٹ ورک کا سراغ لگایا جاسکا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button