جرائم

استور: 17سالہ طالب علم قتل

استور( سبخان سہیل ) ننگا پربت کے دامن میں واقعہ گاوں ترشینگ سے17سالہ طالب علم انصار علی کی لاش بر آمد ہوئی۔ پوسٹ ماٹم کے لئے ڈی ایچ کیو ہسپتال استور منتقل کر دیا گیا، لاش کو پوسٹ ماٹم کے بعد خون کے نمونے لیباٹری کے لئے بھیج د ئے گئے۔ حتمی رپورٹ آنے کے بعد قتل کی اصل وجہ معلوم ہو جائے گا اس موقعے پر قائم مقام ایس پی آفتاب عالم نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے پولیس کی تحقیقات جاری ہے اور 2ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔جلد مزید ملزمان کو بھی پکڑے جاینگے اور حقائق بھی سامنے لاینگے۔

حراست میں لئے جانے والے 2ملزمان میں ایک حقیقی بھائی ہے اور ایک خالہ زا د بھائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع استور گاوں تریشنگ سے تعلق رکھنے والا نوجوان گلگت میں پڑھ رہا تھا، اور اپنی مسلک بدلنے کے بعد وہ اپنے آبائی گاوں تریشنگ استور آیا تو ان کے خاندان نے مسلک بدلنے پر جان سے مارنے کا پلان تیا ر کیا۔ 18جنوری کو خالہ ذاد بھائی نے دعوت کے بہانے اس کو اپنے گھر لے جاتے ہوئے راستے میں اسکے حقیقی بھائیکے ساتھ ملکر گلہ دبا کر مار ڈالا۔ انصار علی ولد رسول شاہ کے حقیقی بھائی نے پھر خود ہی پولیس کو بھا ئی کی گمشدگی کی اطلاع دی۔ پولیس نے ایس ڈی پی او شونٹر سید شاہ کی سر براہی میں تحقیقات کر کے لاش کو تر یشنگ سے ہی بر آمد کیا اور دونوں کو گرفتا کر کے مزید تفتیش جاری ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button