چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے محتلف علاقوں میں گزشتہ رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے ۔ ضلعی انتطامیہ اور چترال پولیس کے مطابق چترال شہر میں چھ انچ سے زیادہ برف پڑی ہے جبکہ گرم چشمہ میں ایک فٹ، مستوج میں سو فٹ، لاسپور میں ڈیڑھ فٹ، یار خون دو فٹ، کان خون میں چار فٹ تک برف باری ہوچکی ہے جس کی وجہ سے محتلف وادیوں کی رابطہ سڑکیں بلاک ہوچکی ہیں۔
ویلیج کونسل کان خون کے ناظم محمد الیاس نے ہمارے نمائندے کو ٹیلیفون کے ذریعے بتایا کہ وادی یارخون لشٹ میں تین فٹ سے زیادہ برف باری ہوئی ہے جبکہ کان خون میں چار سے ساڑھے چار فٹ تک برف پڑی ہے جس کی وجہ سے تمام سڑکیں بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کان خون سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بی بی پری زوجہ عبدالغفارچترال ہسپتال میں فوت ہوچکی ہے مگر راستوں کی بندش کی وجہ سے اس کی جسد خاکی کو ابھی تک ان کے آبائی گاؤں تک نہیں پہنچایا جاسکا۔
گرم چشمہ کا سڑک شاہ شاہ گاؤں کے مقام پر جبکہ مستوج اور یارخون کا راستہ شاہی داس کے مقام پر لینڈ سلائڈنگ (مٹی کے تودے اور برفانی تودے ) گرنے سے بلاک ہوچکے ہیں۔ شدید برف باری کی وجہ سے چترال کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے جبکہ چترال بازار میں اشیائے خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔
مسلسل بارشوں کی وجہ سے جگہ جگہ لینڈ سلائڈنگ ہوچکی ہے ، شندور پاس کاراستہ بھی ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔
چترال بازار میں جلانے کی لکڑی کی بھی قلعت پیدا ہوچکی ہے۔ محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے بندو گول اور گولین گول نالوں میں شدید سیلاب کا خدشہ ہے تاہم اس علاقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ابھی تک ان کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔