گلگت (پ ر) سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی فدا محمد ناشاد نے آزاد کشمیر کے بعض "منفی خیالات رکھنے والے افراد” کی جانب سے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے حوالے سے شائع ہونے والے اخباری بیانات پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کیلئے جس قدر قربانیاں گلگت بلتستان کے عوام نے گزشتہ 7 دہائیوں میں دی ہیں اتنی آزاد کشمیرکے عوام نے بھی نہیں دی ہے۔ اس کے باجود جب بھی گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کیلئے سوچ بیچار شروع ہوتی ہے تو کشمیری رہنماوں کی جانب سے ایسے نامناسب بیانات منظر عام پر آرہے ہیں کہ جیسے گلگت بلتستان پر اُن کی اجارہ داری قائم ہو یا گلگت بلتستان کے عوام اُن کی باج گزار ہوں۔
سپیکر حاجی فدا محمد ناشادنے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام محبت وطن پاکستانی ہیں۔ہم نے 1947 کی جنگ آزادی میں مسلح اور منظم تربیت یافتہ ڈوگرہ فوج کو شکست دیکر اپنے قوت بازو سے آزادی حاصل کی ہے اور اپنی قسمت کو پاکستان سے وابستہ کر دیا ہے۔ اُس وقت سے اب تک مملکت خداد پاکستان کے جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت پاک بشمول آزاد کشمیر پاک فوج کے شانہ بشانہ گلگت بلتستان کے مجاہدین کرتے رہے ہیں آزاد کشمیر کے سرحدوں پر آج بھی ہمارے این ایل آئی رجمنٹ کے جوان سرگرم عمل ہے۔ کشمیری رہنمائوں سے نہ ہمیں ماضی میں توقع رہی ہے اور نہ مستقبل میں اُن سے کسی خیر کی توقع نظر آرہی ہے ۔ ہمارا مطالبہ حکومت پاکستان سے ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو اُن کے خواہشات کے مطابق حقوق دیں۔ حکومت پاکستان کیلئے یہ ضروری نہیں ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دینے کیلئے آزاد کشمیر کے منفی خیالات رکھنے والے افراد کی آشیرباد حاصل کی جائے۔ ہمیں یقین ہے کہ گلگت بلتستان کے حقوق کا فیصلہ وفاقی حکومت جی بی کے عوام کے خواہشات کے مطابق کرینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو جدوجہد آزاد کشمیر کے یہ منفی مزاج افراد گلگت بلتستان کو حقوق دینے سے حکومت کو باز رکھنے کیلئے کر رہے ہیں اگر اس طرح کی کوشش کشمیر کی آزادی کیلئے کرتے تو اب تک ہندوستان سے کشمیر کی آزاد ی ممکن ہوچکے ہوتے۔ اس وقت عالمی تناظر میں جو اہمیت گلگت بلتستان کو حاصل ہے وہ اہمیت حاصل کرنے میں آزاد کشمیر کو صدیاں لگیں گیں۔