بلاگزماحول

سبزیات کی غیر موسمی کاشت، بڑھتا ہوا منافع بخش رجحان

حسن شفقت دوستی، ایگری ٹیکنیکل ایسوسی ایٹ

 

کسی بھی موسم کی مروجہ سبزیات کو وقت سے پہلے یا بعد کی کاشت اور برداشت کو اس سبزی کی غیر موسمی کاشت کہا جاتا ہے۔ خصوصی حالات کے تحت سردیوں کی سبزیات گرمیوں میں اور گرمیوں کی سبزیات سردیوں میں کامیابی کے ساتھ اگائی جا سکتی ہیں۔ موسم گرما کی سبزیوں کو پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ کر سرد موسم میں اگانے اور پیداوار حاصل کرنے کی ٹیکنالوجی کو ٹنل فارمنگ کہا جاتا ہے۔ یعنی ٹنل فارمنگ میں سبزیات کو کورے سے بچانے اوراُگتی پیداوار بڑھانے کے لئے زیادہ سے زیادہ سورج کی روشنی کو استعمال کرتے ہوئے درجہ حرارت کو بڑھانا۔ جبکہ گرین ہاوس میں گرمی کو کم کرنے کے لئے اقدامات جیسے پنکھے، کولر سسٹم ، سبز میش شیٹ اور ایگزاسٹ کو استعمال کرتے ہوئے درجہ حرارت کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔گرین ہاوس کے اندر تمام موسمی عوامل مثلا نمی، درجہ حرارت، روشنی، بارش اور ہوا کے تناسب کو کامیابی سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے جبکہ پلاسٹک شیٹ سے ڈھکے ٹنل میں سبزیات کو صرف کورے یا سردی سے بچایا جاسکتا ہے۔ دیگر موسمی عوامل سے بچاو ممکن نہیں۔ لہذا یاد رہے کہ پلاسٹک ٹنل صرف گرمیوں کی سبزیات کو کاشت کرنے کے لئے کامیاب قرار دیا جاتا ہے۔

غیر موسمی سبزیات اگانے کے طریقے بہت ہیں ۔ سرکنڈوں اور گھاس پھوس اور پتوں کا استعمال بہت سستا اور آسان طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ پہلے سے کاشت کردہ سبزیات کو یا ستمبر اکتوبر میں اگائی گئی سبزیات پر نقطہ انجماد سے پہلے درختوں کے پتے اور گھاس پھوس وغیرہ پھیلا دیا جاتا ہے۔ موسم کے کھلتے ہی سبزی بڑھنا شروع ہو جا تی ہے اور عام وقت سے پہلے مارکیٹ میں آجاتی ہے۔یہ طریقہ عام طور پر گھروں کے اطراف میں موجود باغیچوں اور باڑ شدہ قطعہ زمین پر کامیاب تصور کیا جاتا ہے۔

جغرافیائی حالات جیسے ، بلند و بالا مقامات اور ٹھنڈے علاقوں کی سبزیات نشیبی علاقوں کی نسبت دیر سے کاشت اور تیار ہوتی ہے جو شہری علاقوں میں غیر موسمی سبزی کہلاتی ہے۔اسی طرح شہری اور گرم علاقوں کی سبزیات سرد علاقوں میں غیر موسمی سبزی کا درجہ حاصل کر لیتی ہے۔

پلاسٹک ٹنل کا استعمال غیر موسمی سبزیات کی کاشت میں انقلابی قدم ہے۔اس کی مرہون منت گلگت بلتستان خصوصا سکردو بلتستان ریجن میں تازہ سبزیات ہمہ وقت مارکیٹ میں دستیاب رہتی ہیں۔اور اپنی پسند کی سبزی ہمہ وقت کھا سکتے ہیں۔ اور مہمانوں کی خاطر تواضع بہتر انداز میں کی جاسکتی ہے۔ سبز پتوں والی سبزیاں پلاسٹک ٹنل میں کاشت کے زریعے نقطہ انجماد کے قریب ترین درجہ حرارت میں بھی اگائی اور مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش کیا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پلاسٹک ٹنل میں بیج بغرض پنیری اگانے سے عام روایتی کاشت کی نسبت ایک ماہ یا ڈیڑھ ماہ قبل دستیاب ہو جاتی ہیں۔ جنہیں تجارتی بنیادوں پر کاشت کر کے خاطر خواہ اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

پلاسٹک ٹنل میں سبزی کی کاشت کے مختلف طریقے ہیں ۔بیج سے پنیری اگا کر کھیت میں منتقل کرنا، ٹماٹر، بینگن، پیاز، مرچ، شملہ مرچ اور گوبھی وغیرہ کی کاشت پنیری کے ذریعے کی جاتی ہے ۔ جب پنیری 15 سے 20 سینٹی میٹر کے ہو جائے یا دو جوڑے پتوں کے تیار ہو جائے تو پنیری منتقلی کے قابل سمجھے جاتے ہیں۔ یاد رہے ٹنل کی پنیری منتقلی سے ایک دن پہلے نکال کر ٹنل سے باہر کسی سایہ دار اور مرطوب مٹی میں جڑ والا حصہ دبا کر رکھا جاتا ہے ۔ نیز منتقلی کا موزوں ترین وقت ماہرین کے مطابق شام کا وقت ہے۔ براہ راست بیج کی کاشت یعنی ٹنل کے اندر بیج اس طرح کاشت کرنا کہ باہمی فاصلہ اور دیگر اہم امور برقرار رہے۔ کریلہ، کدو ،کھیرہ، تربوز اور خربوز وغیرہ کے بیج براہ راست پٹریوں یا کھیلیوں پرکاشت کیا جا تا ہے۔ اس دوران خیال کیا جاتا ہے کہ پانی پٹریوں کے اوپربیج کی سطح سے اوپر نہ پہنچنے پائے۔ اس کے علاوہ ایک جدید طریقہ دریافت ہوا ہے جسے نباتاتی حصوں کی کاشت کہا جاتا ہے، یہ طریقہ عموما ٹماٹر کے ہائبرڈ قسم میں کامیاب تصور کیا جاتا ہے۔ اسس طریقے میں پودے کے بغلی شاخوں کو کاٹ کر ایک مخصوص طریقے ریت یا نرم ریتلی مٹی میں لگایا جاتا ہے جو ایک ہفتے میں نیا پودا بن جاتا ہے۔

ٹنل فارمنگ کے اہم اصولوں پر عمل کیا جائے تو بے تحاشہ پیداوار کی امید لگائی جا سکتی ہے ۔جگہ کا مناسب انتخاب یعنی ہموار اور زرخیز قطعہ زمین ہو، پانی وافر مقدار میں دستیاب ہو، چار دیواری مناسب ہو کہ جانور اور دیگر ضرر رساں عوامل سے محفوظ ہو، براہ راست سورج کی روشنی کی دستیابی زیادہ سے زیادہ ہو، آمد و رفت مناسب ہو اور جہاں پلاسٹک ٹنل لگانا مقصود ہو وہاں کی نگرانی کرنا آسان ہو۔

سبزیوں کی کاشت کے لئے ریتلی میرا زمین بہترین ہے، زائد پانی کے اخراج کا مناسب انتظام ہو، زمین ہموار ہو، اچھا تعامل والی زمین ہو، سیم و تھور والی زمین کا ہرگز انتخاب نہ کریں۔

ٹنل فارمنگ کے اہم عوامل :
زمین کی تیاری یعنی دیسی کھاد دے کر اچھی طرح ہل چلا کر اچھی طرح مکس کرنا، زمین پر سہاگہ چلا کر ہموار کرنا ، زمین بھر بھری کرنا ، اور نقشے کے مطابق کیاری یا کھیلیاں بنانا۔

بیج کا انتخاب: اچھا بیج کسی بھی فصل کی کامیاب کاشت اور بہتر پیداوار کا ضامن ہوتا ہے۔ لہذا بیج خریدتے وقت ان باتوں کا خیال رکھیں کہ بیج تصدیق شدہ ہو، خالص ہو، ملاوٹ سے پاک ہواور اچھی شہرت والی کمپنی کا بیج ہو۔

کھاد کا استعمال:اچھی اور معیاری پیداوار حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مناسب اور بروقت کھاد کا استعمال کریں۔ زمین کی تیاری کے وقت نائٹروفاس اوسطا 6سے 8کلوگرام ، اور 3 کلوگرام پوٹاش فی کنال کے حساب سے زمین میں مکس کر دیا جاتا ہے۔ جبکہ 5 سے 6 کلوگرام یوریا فی کنال کے حساب سے اگائی کے بعد ہر پانی کے ساتھ 3 سے 4 قسطوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

پلاسٹک ٹنل کی اقسام :
پست ٹنل: اس قسم کے ٹنل کی اونچائی 3 سے 4 فٹ تک ہوتی ہے۔مرچ، بینگن، شملہ مرچ ، پیاز اور دیگر پنیری کی جلدی اگائی کے لئے نہایت موزوں سمجھا جاتا ہے اس کے علاوہ سردیوں میں پتوں والی سبزیات کی کاشت کے لئے کامیاب ہے ۔اس کی تیاری مقامی سطح پر مقامی وسائل سے کی جا سکتی ہے، بید کی شاخوں ، بانس کی ڈنڈیاں اور سریا کو دائرے کی شکل میں زمین میں گاڑ دیا جاتا ہے۔ہر دائرے کو تاروں ، سوتری، اور رسیوں کی مدد سے جوڑ ا جاتا ہے تاکہ ٹنل مضبوطی سے قائم رہے۔ اس کے اوپر پلاسٹک چڑھا دی جاتی ہے۔ زیادہ گرمی کی صورت میں اطراف سے پلاسٹک ہٹا دی جاتی ہے۔زرعی امور ، گوڈی کرنا اور آمد و رفت میں مشکلات پیش آتی ہے۔
درمیانی ٹنل: یہ ٹنل عام طور پر 6 فٹ اونچا اور 12 فٹ چوڑا ہوتا ہے۔ جو جی آئی پی پایپ کو موڑ کر بنایا جاتا ہے۔ چلنا پھرنا ، گوڈی کرنا اور دیگر زرعی امور میں آسانی ہوتی ہے۔
اونچی ٹنل: اس قسم کی ٹنل کی اونچائی عام طور پر 12 سے10 فٹ تک ہوتی ہے۔یہاں تمام زرعی امور میں آسانی ہوتی ہے۔ اس قسم کی ٹنل میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنا ایک مہنگا عمل ہوتا ہے۔ یہاں بیلدار ٹماٹر، کدو، کھیرا اور دیگر بیلدار سبزیات کاشت کیا جائے تو خاطر خواہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

عام کاشت اور ٹنل کی کاشت کا موازنہ
عام کاشت کی نسبت ٹنل کاشت سے4سے 5 گنا ذیادہ پیداوار حاصل ہو تی ہے۔ ٖصل کی کوالٹی بہترین ہوتی ہے۔پانی اور کھاد کا مناسب استعمال ممکن ہوتا ہے۔ چونکہ فصل کا معیار ا اور ذائقہ چھا ہوتا ہے اس لئے پیداوار کو مارکیٹ میں اچھی پزیرائی ملتی ہے اس کے علاوہ مناسب آب و ہوا کی فراہمی اور سبزی کی مناسب نگہداشت کی جا سکتی ہے۔

پلاسٹک ٹنل لگانے کے لئے تجاویز
ٹنل ہمیشہ شمالا جنوبا بنائیں۔
ٹنل کے اندرپورے رقبے سے استفادہ کریں۔
قطار سے قطار اور پودے سے پودے کا مناسب فاصلہ رکھیں۔
ٹنل کے اند ر نمی کی مقدار 75 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔
تیز دھوپ کی صورت میں اطراف سے پلاسٹک کھول کر رکھیں۔
بیلدار پودوں کو سیدھا اوپر کی جانب رسیوں کے ذریعے لٹکایں۔
کسی بھی بیماری یا کیڑے مکوڑوں کے حملے پر نظر رکھیں۔
کسی بھی مسئلے کی صورت میں محکمہ زراعت کے ماہرین یا توسیعی کارکنوں سے رابطہ کریں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button