بلاگز

ہنی سارا

گلگت کی تاریخ میں دو قدیم نام امسار اور ہنی سارا  ملتے ہیں ۔کہا یہ جاتا ہے کہ موجودہ نوپورہ کا قدیم نام امسار تھا اور نوپورہ  حکمرانوں کے لئے مخصوص تھا اور یہاں رہنے والے حکمرانوں کو  اسی نسبت سے  امساری میر کہا جاتا تھا۔اس بارے راقم نے الگ سے ایک تحریر لکھی ہوئی ہے، دوسرا نام ہنی سارا ہے گلگت دریا اب کبھی کبھار  ہنی سارا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے  لیکن کسی سے اگر یہ پوچھا جائے کہ ہنی سارا  کا مطلب کیا ہے اور اس دریا کو ہنی سارا کیوں کہا جاتا ہے تو اس بارے شائد کوئی بتا سکے ۔

تاریخ کی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے تو اس بارے کوئی واضح  ثبوت  نہیں ملتے۔سوائے ہاتون گائوں ضلع غذر سے دستیاب ہونے والے سنگی کتبے کے اس کے اردو ترجمے سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ہاتون گائوں ضلع غذر کے قریب  دریائے اشکومن پر  بند باندھ کر ایک ندی  یا نہر  جس کا نام چاٹ شکمکا لکھا ہوا ہے نکالی گئی تھی ۔ اسی کتبے کی لکھائی اور متن میں ایک ضلع ہنی سارا کا ذکر اور ایک جنگل دوانسو مالا کا نام  بھی ملتا ہے ۔اور اس کا پھیلائو کا بھی ذکر ہے۔ اس سے  یہ اندازہ ہوتا ہے کہ دریائے اشکومن پر جس مقام میں بند باند ھنے اور نہر نکا لنے ،جنگل کی موجودگی اور اور ایک نیا شہر آباد کرنے کا تذکرہ  ہے  ممکن ہے یہ وہی جگہ ہو جہاں آج  سلپی اور گولوداس آباد ہیں  جو ضلع ہنی سارا کے ہی گائوں ہوں اور ان ہی کو مکراپورہ  کا نام دیا گیا ہو ۔کچھ لوگ  ہنی سارا کو اشکومن کا پرانا نام سمجھتے  ہیں لیکن یہ بات صحیح معلوم نہیں ہوتی ۔وہ اس لئے کہ اس کتبے کے اردو ترجمے میں یہ صاف لکھا ہوا ہے کہ گائوں ہاتونہ ضلع ہنی سارا۔

قیاس یہی ہے کہ اسی قدیم ضلع جسے ہنی سارا کہا جاتا تھا اسی نسبت سے دریائے گلگت کو ہنی سارا  کا نام دیا گیا ہو۔لیکن اب  اس نام سے صرف وہی لوگ واقف ہیں جن کو تاریخ سے دلچسپی ہے اکثریت اس علاقے کی ہنی سارا کے نام سے واقف نہیں اور نہ ہی اس کی حقیقت سے   ہنی سارا کا نام لوگوں کے لئے اب بھی  اجنبی ہی ہے ۔گلگت میں صرف  نام ہنی سارا کی حد تک  متعارف کرانے میں کیبل نیٹ ورک کی دنیا میں شینا اور دیگر علاقائی زبان پیش کرنے والا  ہنسی سارا ٹی وی  کا بڑا ہاتھ ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button