جرائم

دیامر کے رہائشی نوجوان کا بالاکوٹ پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں مبینہ قتل، لواحقین کا احتجاج

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ضلع دیامر سے تعلق رکھنے والے غلام حسین نامی نوجوان کی بالاکوٹ پولیس کے ہاتھوں مبینہ تشدد کی وجہ سے ہلاکت، لواحقین نے لاش قراقرم ہائے وے پر رکھ کر احتجاج کیا، چار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج۔

تفصیلات کے مطابق غلام حسین کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ ضلع دیامر کے وادی تھور سے تعلق رکھنے  اس 33 سالہ نوجوان کو بالاکوٹ پولیس کے اہلکاروں نے مبینہ ڈکیتی کے کیس میں گرفتار کرنے کے بعد بھیانک تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد میں اسے زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں اس کی موت واقع ہو گئی۔ رشتہ داروں نے ہسپتال انتظامیہ پر الزام لگایا ہے کہ مقتول کو مناسب طبی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں، جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ رشتہ داروں نے پولیس پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ جان بحق شخص کے مخالفین نے انہیں بطور رشوت بھاری رقم دی، تاکہ مقتول کو جھوٹے کیس میں پھسایا جاسکے۔ پولیس ذرائعے نے بتایا ہے کہ غلام حسین اور مبینہ ڈکیتی میں اس کا ساتھی زخمی تھے، اور انہیں زخمی حالت میں ہسپتال داخل کیا ہے۔

ادھر انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون نے رپورٹ کیا ہے کہ پولیس اور ہسپتال ذرائع نے تشدد کے الزامات کی تردید کرتے ہوے کہا ہے کہ غلام حسین کی موت گردے فیل ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ پولیس نے مقدمہ درج میں لیل و لعت سے کام لیا تو تو لواحقین لاش کو لے کر سڑک پر نکل کھڑے ہوے اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک بند کردیا۔

بعد میں پولیس نے لواحقین کی درخواست پر چار اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا اور تفتیش کا آغاز کردیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button