سیاست

چترال میں تحریک انصاف کا سیاسی جلسہ ، نو منتخب ضلعی صدر عبدالطیف نے خطاب کیا

چترال ( محکم الدین ) پاکستان تحریک انصاف چترال کے نو منتخب صدر عبداللطیف نے کہا ہے کہ قائد پی ٹی آئی نے جن وعدوں کا اعلان کیا تھا ۔ انتہائی مختصر وقت میں ان پر عملدر آمد کرکے لوگوں کو تحریک انصاف میں شامل ہونے پر مجبور کیا ہے ۔ اور انشاء اللہ 2018کا سورج الیکشن میں تحریک انصاف کی کامیابی لے کر طلوع ہو گا ۔ کیونکہ چترال اور صوبے کے بے یارو مددگار لوگوں کی دعائیں تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے ساتھ ہیں جنہوں نے ملازمتوں میں رشوت ، اقرباء پروری اور کرپشن کا خاتمہ کیا اور اس سے بے سہارا لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال پولو گراؤنڈ میں اپنے استقبال کیلئے آنے والے سینکڑوں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر قائدین ، حاجی سلطان محمد ، محمد علی جناح لال ، محمد قاسم اور رضیت باللہ بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اے این پی اور پی کی مخلوط حکومت میں معمولی ملازمت کے لئے دو سے تین لاکھ روپے رشوت کے ساتھ ساتھ ایم این اے اور ایم پی ایز کے پیچھے در در کی ٹھوکریں کھا نی پڑتی تھیں ۔ جس سے لوگوں کو نجات مل گئی ہے ب۔ اب صرف اور صرف قابلیت کی بنیاد پر بلا امتیاز نوجوان اپنے حقوق حاصل کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت چترال کو ترقی کی راہ پر دیکھنا چاہتی ہے ۔ اور مختلف منصوبوں پر 150ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں ،جبکہ 18ارب روپے کے لاوی پراجیکٹ پر کام کا آغاز ہو چکا ہے ۔ عبداللطیف نے کہا ۔ کہ واپڈا کے ماہرین کے مطابق چترال میں 68ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے لیکن سابقہ حکومتوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔

انہوں نے کہا کہ چترال میں بعض لوگ یونیورسٹی کے قیام کے بارے میں صوبائی حکومت کے فیصلے سے متعلق ابہام پیدا کر رہے ہیں ۔ اور اسے وفاقی یونیورسٹی کے خلاف قرار دے رہے ہیں ۔ جس میں کوئی حقیقت نہیں ۔ عمران خان صوبے میں تعلیمی اصلاحات لایا ہے ۔ اور وہ چترال کیلئے اعلان کردہ یونیورسٹی تعمیر کرکے رہیں گے ۔ جس کیلئے انہوں نے 30 کروڑ روپے منظور کئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب تک چترال میں 900اساتذہ بھرتی ہو چکے ہیں جو کہ موجودہ حکومت میں ایک ریکارڈ ہے ۔انہوں نے نصاب میں قرآن پاک کو شامل کرنے اور اسلامی بینکاری کو ایک اہم کارنامہ قرار دیا اور کہا کہ سود خوروں کیلئے اب صوبے میں زندگی تنگ ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں جہیز اور ختم نبوت کے قانون کو بھی صوبے کی اہم کارکردگی سے تعبیر کیا ۔ صدر پی ٹی آئی نے سلیم خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ۔ کہ جو لوگ اپنے گھر کیلئے روڈ بھی موجودہ حکومت میں بنارہے ہیں ۔ اُن کی طرف سے چترال کے مختلف منصوبوں کو اپنی کارکردگی ظاہر کرکے کریڈٹ لینے کی کوشش معنی خیز ہے ۔ جبکہ اُن کا صوبدیدی فنڈ صرف دو کروڑ روپے ہے ۔

انہوں نے ضلع ناظم کی طرف سے خورکشاندہ روڈ کی تعمیر کو ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کا منصوبہ ظاہر کرنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ صوبائی فنڈ کے منصوبے کا افتتاح صوبائی حکومت کوکرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عمران خان نے چترال کو 55کروڑ روپے کا پیکیج دیا ہے ۔ لیکن ہمارے نمایندگان ایک سے بڑھ کر ایک کریڈت لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

عبد اللطیف نے کہا  کہ وقت آگیا ہے کہ بھٹو اور بینظیر کے ماننے والے اب پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوں ۔ عبد اللطیف نے ایم این اے کے بارے میں کہا کہ وہ قوم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کرے کہ وہ کس پارٹی میں ہے ۔ انہوں نے عمران خان کے خلاف مذہبی طور پر افواہیں پھیلانے والے علماء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو عمران خان کے مذہبی عقائد کے بارے میں گمراہ کرنے سے باز رہیں ۔ وہ کٹر اسلامی عقائد کے مالک ہیں ۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ چترال کی تعمیرو ترقی کیلئے مزید پانچ سال انتظار کریں ۔ تاکہ چترال کے وسائل کی آمدنی شروع ہونے کے بعد یہ پاکستان کا خوشحال ترین ضلع ہو گا ۔

اس موقع پر بریپ چترال سے تعلق رکھنے والے وی سی ناظم پردوم ، کونسلر بشیر محمد اور ہدایت جبکہ منظور قادر کوغذی اور آصف نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ صدر پی ٹی آئی نے بعد آزان پولو گراونڈ چترال میں پارٹی کے نئے دفتر کا افتتاح کیا اور پرچم کشائی کی ۔ قبل ازین جب عبداللطیف پی ٹی آئی کے عہدہ صدارت حاصل کرنے کے بعد لورای ٹنل کے راستہ عبور کیا ۔ تو سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل جلوس میں اُسے چترال پولوگراؤنڈ پہنچایا گیا ۔ جس میں گاڑیوں کو خیر مقدمی جھنڈیوں ، بینرز سے سجایا گیا تھا ۔ جلوس میں عبد اللطیف اور عمران خان کے حق میں زبردست نعرے لگائے گئے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button