عوامی مسائل

ہنزہ: ٹھوس فضلہ جات تلف کرنے کا مسلہ سلجھانے کے لئے سیمینار کا انعقاد، ماہرین نے مختلف تجاویز دیں

ہنزہ (ذوالفقار بیگ)سولیڈ ویسٹ منجیمنٹ کے حوالے سے ایک پروقار سیمنار کریم آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہوا۔ جس کا اہتمام ضلعی انتظامیہ اور کاڈو نے کیا تھا ۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ہنزہ کیپٹن (ر) سمیع اللہ فاروق نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے ضلع ہنزہ میں کچرے کا بہت بڑا مسلہ تھا الحمداللہ یہ مسئلہ گنش کمیونٹی کی مدد سے حل ہوگیا ہے ۔ ہم نے اس مسئلے کو بنیادی طور پر احسن طریقے سے حل کرنے کیلئے ،اربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ کو سپیشل مدعو کیا ہے ۔ تاکہ ہنزہ میں بغیر آلودگی سے کچرا تلف ہو سکیں ۔ ڈی سی ہنزہ نے کہاکہ اربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ کا شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے اپنی قیمتی وقت میں سے کچھ ٹائم نکال کر ہنزہ تشریف لائیں ۔ اس کیساتھ اسٹنٹ کمشنر ہنزہ شہر یار احمد کا شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے اس ایشو کو سیریس لیکر دن رات محنت کی ۔اور مسئلے کا حل نکالا۔ ا ربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ میں اظہر صاحب اور میڈم ثناء شامل ہیں ۔ اربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ نے اسٹنٹ کمشنر ہنزہ شہر یار احمد کیساتھ ناصر آباد ، ڈورکھن ، ڈونگ داس اور سوست کا وزٹ کیا ۔ کچرا جمع کرنے والے جگہوں کا بغور جائزہ لیا ۔

ضلع ہنزہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ اظہر صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہری ایریا اور ضلع ہنزہ میں بہت فرق ہے یہاں پر بہت سے ایسی جگہیں ہیں جہاں پر روڈ میسر نہیں ہے ۔ ضلع ہنزہ ایک تفریحی مقام ہے یہاں پر ماحول کو صاف شفاف رکھنا بہت ہی ضروری ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کے پاس وسائل کی کمی ہے اس لئے پرائیویٹ سیکٹر کا ساتھ ملاکر چلنا ہوگا ۔یہاں پر کاڈو نے جو کام کیا ہے ۔ یہ ماڈل کامیاب ترین ماڈل ہے ۔کاڈو کے کام میں کمیونٹی زیادہ شامل ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہاکہ کچرے کے حوالے سے شعور اگاہی بہت ضروری ہے ۔ شعور آگاہی کیساتھ زاتی دلچسپی بہت ضروری ہے ۔

اظہر صاحب نے مزید کہاکہ میں نے کچرا جمع کرنے والی ایریا میں میں دیکھا کہ ری سائیکل اور تلف کرنے والی اشیاء دونوں جمع ہیں ۔مستقبل کیلئے ہم نے تلف ہونے والی اشیاء کو ڈمپنگ جگہ میں ڈالنی ہے جبکہ ری سائیکل اشیاء کو الگ سی ایک سٹور میں جمع کرنی ہوگی ۔اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ ری سائیکل اشیاء کو بھیج کر اپنی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ میں نے گلگت میں ری سائیکل اشیاء خریدنے والی ایک دو کمپنیوں کوجانتا ہوں آپ اُن سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔ اس وقت ہنزہ میں کچرا اتنا زیادہ نہیں ہے ری سائیکل مشین بہت مہنگی ہے ۔ اگر دن میں چار سے دس ٹن تک بھی کچرا جمع ہوجائیں تو بھی فزیبل نہیں ہوتا ۔ ہاں اگر ڈونیشین سے مل جائے تو اُسے استعمال میں لایا جا سکتا ہے ۔یہ بات اس لئے کررہا ہوں کہ اس وقت ضلعی انتظامیہ اور کاڈو کے پاس وسائل کی کمی ہیں ۔ مینول ری سائیکل کا طریقہ بہت اچھاہے ۔ سنٹر ہنزہ کیلئے کچرا تلف کرنے کیلئے ڈونگ داس ایریاسب سے فزیبل ہے ۔ کیونکہ یہ شہر سے دور ہے ۔ ہنزہ کے عوام باشعور ہے کچرا جمع کرتے وقت تلف کرنیوالی اشیاء اور ری سائیکل اشیاء کو الگ الگ کریں تو زیادہ آسانی ہوگی ۔ سیزن کے آخر میں ری سائیکل اشیاء کو فروخت کریں تو آپ کا مسئلہ کافی حد تک کم ہوگا ۔اس حسین وادی کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے سول سوسائٹی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

اسٹنٹ کمشنر ہنزہ شہر یار احمد نے کہاکہ ہنزہ میں سولیڈ ویسٹ منیجمنٹ کے حوالے سے کام کرنے کیلئے اربن یونٹ کے سپیشلسٹ کا مشورہ بہت اہم ہے ۔مجھے اُمید ہے کہ اربن یونٹ لاہور کے سپیشلسٹ کی مدد سے مستقل حل نکلے گا۔ سیمنار سے کاڈو کے چیر مین ، اُستاد جان عالم ، نمبردار علی مددو دیگر نے خطاب کیا سیمنار میں ہنزہ کے نمبراروں سمیت مختلف شعبائے ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شر کت کی ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button