گلگت بلتستان

وسیع تر قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہوکر فیصلے کر رہے ہیں- وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

گلگت (فرمان کریم) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور علاقے کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہوکر تمام فیصلے کئے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کےلئے کمشنرز کی سطح پر فورمز کے قیام سے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت منظوری مانیٹرنگ اور بروقت اورمقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ بلاتفریق تمام اضلاع میں میگاپروجیکٹس پر کام کیا جارہاہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سیکریٹری پلاننگ اور سیکریٹری تعمیرات کو ہدایت کی کہ ممبران اسمبلی کی مشاورت سے شاہراہوں کی میٹلنگ کے کام کا فوری آغاز کیا جائے۔ اخصوصاً بین الاضلاع شاہراہوں پر کام شروع کیاجائے ۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ برف باری اور بارشوں کی وجہ سے جن علاقوں کے روڈ بند ہیں انہیں فوری بحال کیاجائے۔ حکومت نے پولیس فورس کو ایک منظم اور مثالی فورس بنانے کےلئے اصلاحات متعارف کرائے اور سیاسی مداخلت سے مکمل پاک کیا۔ پولیس جوانوں کی بہتری کےلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ تمام جوانوں کے ساتھ قوانین کے تحت مساوی برتاﺅ کیا جائے، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہئے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سیکریٹری تعمیرات اور آئی جی کوہدایت کی کہ سیزنل چیک پوسٹوں کو پری فیبرک بنایا جائے اور تمام تھانوں کی چار دیواری کو یقینی بنائیں۔ صوبے کے وسائل میں اضافہ کرنے کےلئے اقدامات کررہے ہیں تاکہ معاشی طورپر خودکفالت اور خوشحال گلگت بلتستان کے خواب کو عملی جامعہ پہنائیں۔ تمام اداروں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے اور میرٹ کی بالادستی کےلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری کو فروغ دینے کےلئے لیز پالیسی متعارف کرائی جارہی ہے۔ جن اداروں کو لیز پر زمین فراہم کی جائے گی انہیں پابند بنایا جائے گاکہ ایک سال میں منصوبے کا آغازکیاجائے گا بصورت دیگر لیز کینسل کی جائے گی۔ حکومت کی مثبت پالیسیو ں کی وجہ سے صوبے میں امن قائم ہوا ہے سیاحوں کی بڑی تعداد گلگت بلتستان آرہی ہے جس کی وجہ سے صوبے میں ہوٹل انڈسٹری کو فروغ مل رہاہے۔ صوبے میں 100 نئے ہوٹلز تعمیر ہورہے ہیں۔ پاور اورورکس ملازمین کو ڈائنگ کیڈر سے ریگولر پوسٹوں پر لانے کےلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

کابینہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ اینٹی کرپشن بل اسمبلی سے پاس ہوا ہے جس کے رولز جلد بنائے جائیں۔ گلگت بلتستان پولیس ویلفیئر فنڈ کی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ ویلفیئر فنڈ میں مکمل طورپر شفافیت یقینی بنانے کےلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ کا نظام متعارف کرایاجائے ۔ کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان فاریسٹ، وائلڈ لائف اینڈ انوارنیمنٹ قوانین کی منظوری دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ تمام ممبران اسمبلی کو اردو میں کاپیاں دی جائیں اور اس حوالے سے ممبران اسمبلی کو تفصیلی بریفنگ دی جائے جس کے بعد حتمی منظوری کےلئے کونسل بھیجا جائے گا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ بورڈ اپنے وسائل کو اضافہ کرنے کےلئے اقدامات کرے اور ملازمین کی بھرتیاں سپیشل پے سکیل کنٹریکٹ کے تحت بھرتیاں کی جائیں۔ صوبے میں کام کرنے والے تمام کنٹیجنٹ ملازمین کا ریکارڈ محکمہ خزانہ کو ایک ہفتے میں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 30 اپریل تک تمام کنٹیجنٹ سٹاف کی جانچ پڑتال مکمل کی جائے جس کےلئے صوبائی وزیر خزانہ حاجی اکبر تابان، پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون اورنگزیب ایڈووکیٹ، سیکریٹری خزانہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان چائلڈ پروٹیکشن بل کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نیٹکو کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ادارے کو مزید بہتر اور مضبوط کرنے کےلئے ملک کے دیگر صوبوں سے گلگت بلتستان تک اشیاءخوردونوش کی ترسیل نیٹکو کے ذریعے کی بھی منظوری دی گئی جس کا مقصد کسی شخص کو فائدہ پہنچانا نہیں بلکہ ادارے کو فعال اور بہتر بنانا ہے۔

صوبے کے ریسٹ ہاﺅسز کی پرائیویٹائزیشن اور ریسٹ ہاﺅسز کی زمینوں کی نشاندہی کرنے کےلئے وزیر سیاحت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ اسسٹنٹ پیکیج میں تجویز کردہ ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے اسسٹنٹ پیکیج کے تحت سکیل 1سے 14 تک مستقل ملازمت دینے کی بھی منظوری دی گئی اس سے قبل جو سرکاری ملازمین دوران ملازمت وفات پاتے تھے ان کے حقیقی ورثاءکو سکیل 1سے10 تک وزیر اعلیٰ اسسٹنٹ پیکیج کے تحت مستقل ملازمت دی جاتی تھی.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button