جرائم

چترال واقعہ کے بعد مظاہرہ کرنے والے گرفتار افراد کے مقدمات سوات کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بحث کے لئے منظور

پشاور(بشیر حسین آزاد)گذشتہ ہفتے چترال میں رونما ہونے والے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے دلخراش واقعے کے بعد مظاہرہ کرنے والے گرفتارقیدیوں کے کیس منگل کے روز سوات کے دہشت گردی کے خصوصی عدالت میں تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس کی مدیعت ، رحیم اللہ ایڈوکیٹ اور مطیع الرحمن ایڈوکیٹ کی وساطت سے پیش ہوا۔عدالت نے 4مئی بروزجمعرات کو بحث کے لیے منظور کرکے پولیس کو سمن جاری کردیئے۔

اُدھر پشاور میں پاکستان تحریک انصاف چترال کے وفد کی ضلعی صدر عبداللطیف کی قیادت میں صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی اور مشیر جیل خانہ جات ملک محمد قاسم سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد حکومتی وزرا نے گرفتار افراد کی رہائی کیلئے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے اوراُنکی  تیمر گرہ منتقلی کے لئے آئی جی جیل خانہ جات کو ضروری اقدامات کی ہدایت دیں۔

تفصیلات کے مطابق‘صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی اورایڈیشنل سیکرٹری وزارت قانون سے ملاقات کے دوران وفد کی قیادت کرتے ہوئے ضلعی صدر عبداللطیف نے چترال میں رونماء ہونے والے واقعے اور اس حوالے سے پولیس کے کردار اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت لوگوں کی گرفتاریوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چترال پولیس موجودہ حالات میں ریفری کا کردار ادا کرنے کی بجائے فریق بن چکی ہے اور لوگوں کو ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر چھوڑا اور گرفتار کیا جارہا ہے جس سے حالات بہتر ہونے کی بجائے ابتری کی جانب جانے کا خدشہ ہے ‘ ایسا لگتا ہے کہ چترال پولیس ان عناصرکے جا ل میں آچکی ہے جو چترال جیسے حساس ضلع کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں ‘صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی نے وفد کو یقین دلایا کہ چترال کے موجودہ حالات کے حوالے سے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیاجائیگا اور کسی کو بھی اپنے اختیارات تجاوز کرنے نہیں دیا جائیگا ‘ بعد ازاں مشیر جیل خانہ جات ملک محمد قاسم سے ملاقات میں وفد نے مطالبہ کیا کہ کہ چترال کے قیدیوں کو ڈیر ہ اسماعیل خا ن کی بجائے تمرگرہ جیل منتقل کیا جائے جس پر مشیر جیل خانہ جات ملک محمد قاسم نے آئی جی جیل خانہ جات کو اس حوالے سے ضروری کارروائی کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔وفد میںُ پاکستان تحریک انصاف چترال کے رہنماء سجاد احمد ‘ امین الحسن ‘ محمد ارشاد ‘ حیدر نبی ‘ خالد اعظم اور دیگر شامل تھے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button