عوامی مسائل

تحصیل یاسین میں گزشتہ چند سالوں کے دوران محکمہ برقیات کے چھ ملازمین جان کی بازی ہار چکے ہیں

یاسین (تجزیاتی رپورٹ: معراج علی عباسی )تحصیل یاسین میں محکمہ برقیات میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کے پاس سیفٹی کٹ نہ ہونے کے باعث گزشتہ چندسالوں کے دوران کھمبے سے لاٹک کرچھ افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں ۔حفاظتی کٹ نہ ہونے کے باعث برقیات کے ملازمین بغیرحفاظتی آلات کے بجلی جیسی خطرناک آگ کے ساتھ ہروقت کھلنے پرمجبورہیں ۔

گزشتہ چند سالوں کے دوراں صرف تحصیل یاسین میں محکمہ برقیات میں کام کرنے والے چھ اہلکار جن میں ہیلپر بلبل آمان شاہ ،لائن مین اکبر علی شاہ ،ہیلپر اکرام ،لائن مین حفس،خبرخان اورچار روز قبل جان ولی نامی لائن میں سیفٹی کٹ کی عدم دستابی کے باعث کھبوں پر لائن ٹھک کرتے ہوئے کرنٹ لگنے سے جان بحق ہوچکے ہیں اور کئی ملازمین کھمبوں سے گیرکر زخمی ہوچکے ۔

محکمہ برقیات نے اس اہم اور جان لیوا عمل کو درست کرنے کے لئے ہنگامی طور پر حکمت عملی نہ اپنائی، تو مزید ملازمین بھی موت کے گھاٹ اتر سکتے ہیں۔

اس وقت بھی محکمے میں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین بغیرحفاظتی سامان کے ہر وقت بجلی کے جان لیوا کرنٹس کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔

محکمہ برقیات کو چاہے کہ اپنے ملازمین کی حفاظت کے لیے مکمل حفاظتی آلات، جن میں لائف سیفٹی جیکٹ ،ہیلمٹ ،دستانے اور دیگرضروری آلات کی فراہمی کو یقینی بنائے، اور تمام ملازمین کو پابند کرے کہ وہ بغیرحفاظتی آلات کے بجلی کے ساتھ نہ چھیڑے ۔

نیز، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ،سیکرٹری واٹراینڈ پاور چیف انجئنیرواٹرایند پاور فوری طور پر اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوے ایکشن لیں۔ اور صوبائی حکومت محکمہ برقیات میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کے لیے رسک الاونس کا اہتمام کرے، تاکہ حادثے کی صورت میں مالی مشکلات کم سے کم ہوں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button