عوامی مسائل

ہنزہ: ہمسایہ ملک چین سے خریدا گیا 1.2 ہائیڈیل پاور جنریٹر بھی کام نہیں آ سکا

ہنزہ ( بیورو رپورٹ) محکمہ برقیات ہنزہ کی کارستانی ،7سال بعد ہمسایہ ملک چین سے آنے والی 1.2حسن آباد ہائیڈیل پاور جنریٹر جبکہ محکمہ برقیات کے دعووں کے مطابق جون میں تک مکمل ہونے والی مسگر پاور منصوبہ بھی مزیدالتواکا خدشہ۔ خدا خدا کرتےہمسایہ ملک چین سے منگوائی گئی ہنزہ حسن آباد ہائیڈیل پاور جنریٹر سات سال بعدہنزہ پہنچ گئی مگرسابقہ جنریٹرز سے مختلف نکل گیا ۔ محکمہ برقیات ہنزہ کی جانب سے عوام ہنزہ کو گزشتہ کئی دنوں سے ہائیڈیل پاور جنریٹر کی تبدیلی کے نام پر بجلی کی ترسیل کو بند کر دیا تھا مگر مشین مختلف ہونے کی وجہ سےفیٹنگ نہ ہو سکا اور نہ صرف عوام ہنزہ کو بلکہ منتخب نمائندوں کو بے وقوف بنانے میں کامیا ب ہو گئے۔ جبکہ دوسری جانب عوام ہنزہ اس انتظار میں ہے کہ عوام کو نئی جنریٹر سے بجلی فراہم ہو۔ جبکہ دوسری جانب محکمہ برقیات ہنزہ کے اونچے دعووں کے مطابق مسگر پاور ہاوس سے ہنزہ کے بالائی علاقوں کو بجلی کی ترسیل جون سے قبل کرنے کا وعدہ تھا مگر اب خدشہ ہے کہ مسگر پاور منصوبے پرمحکمہ برقیات کے انجینئرز کی ناقص سروے کے مطابق جون سے قبل ترسیل کرنے والی بجلی بھی کئی ماہ تاخیر ہے جبکہ محکمہ برقیات ہنزہ کے حکام نے عوام ہنزہ ، عوامی نمائندے ، ضلعی انتظامیہ کے علاوہ گلگت بلتستان سے تبدیل ہونے والی گزشتہ دو سے تین سابقہ چیف سیکریٹریز کو بھی اندھیرے میں رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔ عوامی حلقوں نے چیف سکریٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جون 2017سے قبل آن کی جانے والی مسگر پاور منصوبے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے اس منصوبے کا مکمل تحقیقات کیا جائے چونکہ منصوبے پر کام شروع کئے 15سال سے زائد کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے مگر دو سے تین میگاواٹ کا پاور منصوبہ مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button