جرائم

کوہستان پولیس مجرموں اور قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے لگی ، اعلی حکام نوٹس لیں ، محمد اجمل خان

کوہستان (نامہ نگار) داسو کے رہائشی محمد اجمل نے اخباری بیان میں الزام لگایا ہے کہ ڈی پی او کوہستان عبدالعزیزآفریدی اور ڈی ایس پی الطاف نے شریف عوام کے بجائے بدمعاشوں اور غنڈہ گردوں کے سر پر ہاتھ رکھنا شروع کیاہے ۔ہماری اراضی نزد کچہری داسو پر ایک سال قبل عبدالرحمن ، سید نصیرپسران یوسف، افضل شاہ ، عالم گیر ، سید علی ، رحمت شاہ پسران جمعہ سید اقوام شمت خیل ساکنان داسو نے زور زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی جس پر لڑائی جھگڑا ہوکر پولیس کی موجودگی میں فائرنگ کی جو پولیس نے برموقع کاروائی کرکے ملزم عالم گیر سے موقع پر پستول برآمد کرکے مقدمہ قائم کیا ۔ اسی طرح ملزمان کا بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس نے اپنی جان چھڑانے کیلئے ہمارے خلاف کراس مقدمہ قائم کیا۔ اسی طرح ملزمان نے فیصل بنک تا کچہری روڈ واقع ہماری تمام دوکانوں اور ہوٹل زبردستی بندکررکھا ہے جس کے خلاف باربار درخواست دینے کے باوجود ڈی پی او کوہستان کوئی ایکشن نہیں لے رہے ۔اب پولیس کی شفقت اور سرپرستی کیوجہ سے عبدالرحمن وغیرہ نے نزد چائنہ پل داسو ہمارے ہوٹل کے تعمیراتی کام کو بند کرنے کی کوشش کی اور لڑائی کرکے ہمارے بندہ کو زخمی کردیا جن کے خلاف ہم نے تھانہ داسو میں درخواست دی لیکن بعض پولیس افسران کی ملی بھگت اور ڈی پی او صاحب کے حکم پر دوبارہ ہمارے خلاف جھوٹ پر مبنی بے بنیاد مقدمات قائم کیاہے۔ اب مزکورہ ملزمان اتنے سرکش اور سینہ زور ہوچکے ہیں کہ ہمیں جان سے مارنے کی دھکمیاں دے رہے ہیں ، پولیس محض تماشائی بنی بیٹھی ہے۔

اجمل خان نے مزید کہا کہ جب ہم دوکانیں بند کروانے پر ڈی پی او کے پاس گئے تو ہمیں کہا کہ میں آپ لوگوں کیلئے خوف کی تعویز نہیں بناسکتااپنی دکانیں خود کھولیں ۔ہمارے دکانداروں نے بھی ملزمان کے خلاف پولیس کو بیانات دئے تھے مگر پھر بھی ملزمان کے خوف اور ڈی پی او اپنی ٹرانسفر کے ڈر سے ملزمان کے خلاف کاروائی ہونے نہیں دیتا۔اب مزید خون خرابی کا خدشہ ہے ۔

محمد اجمل کے مطابق ان کی بارہا درخواستوں پر عمل نہیں ہورہاوہ آئی جی خیبر پختونخواہ سمیت اعلیٰ حکام سے گزرش کرتے ہیں کہ نوٹس لیں اور وزیراعلیٰ سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی بنائیں تاکہ مظلوموں کو انصاف ملے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button