تعلیم

غذر: سینٹرل ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اساتذہ کے لئے منعقدہ بارہ روزہ ورکشاپ اختتام پزیر

غذر( پریس ریلز) سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ گلگت کے زیر اہتمام گاہکوچ میں اساتذہ کے لئے منعقدہ 12 روزہ نصابی ورکشاپ اختتام پذیر ہوا۔ اختتامی تقریب کے مہماں خصوصی ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم ضلع غذر نقیب اللہ خان تھے۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے دوران میڈیکل سپر ٹینڈنٹ ضلع غذرعبدالسلام غیاث میر محفل تھے۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم ضلع غذر نقیب اللہ خان  نے کہا کہ سنٹر ل ایشیاء انسٹیوٹ گلگت 90 کے دہائی سے گلگت بلتستان اور چترال میں تعلیم، صحت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کام کر رہا ہے جو کہ قابل ستائش ہے سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ نہ صرف پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرتی ہے بلکہ سرکاری تعلیم اداروں میں درپیش مسائل کے لئے محکمہ تعلیم کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پڑھنا اور پڑھانا اساتذہ کے لئے مشکل عمل ہو تا ہے جب تک اساتذہ کی نصابی تربیت نہ ہو الحمد اللہ اساتذہ کی تربیت کے لئے یہ ادارہ مکمل تعاون کر رہا ہے ۔ اس جدید دور میں ماضی کی نسبت نئے نت نسابی طریقے آئے ہیں جدید طریقے کو سیکھنے سے تربیت میں آسانی ہو تی ہے۔ اس طرح اساتذہ کو نئے نئے پڑھانے کے طریقے بھی میسر آتے ہیں۔ اور اساتذہ کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہو تی ہے۔ سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ بھی اساتذہ کو جدید نصابی طریقوں سے پڑھانے اور بچوں کو سکھاتا ہے جو اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ اس میں کو ئی شبہ نہیں ہے کہ گلگت بلتستان میں تعلیم کی شرح بہتر ہے مگر جب تک تربیت یافتہ نہ ہو تعلیم کا فائدہ نہیں ہے ۔ اس طرح کے ورکشاپ میں اساتذہ کو تربیت دی جانے سے ان کے صلاحیتوں میں اضافہ ہو گااور یہاں سے سیکھے کر اساتذہ اپنے سکولوں میں بچوں کی تربیت کرے تاکہ یہ ہمارے بچے جو ہمارا مستقبل ہیں روشن ہو سکے اور اساتذہ بچوں کو ایک مفید شہری بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نے سنٹر ایشیاء انسٹیوٹ گلگت کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ خطے میں تعلیم کی شرح کو بڑھانے کے لئے ہمارا مقصد ایک ہے اور ساتھ مل کر کام کرینگے۔

ورکشاپ کے اختتامی تقر یب سے خطاب کرتے ہوئے میر محفل عبدالسلام غیاث نے کہا کہ اساتذہ بچوں کے روحانی والدین ہو تے ہیں بچوں کی بہتر رہنمائی کرنا اساتذہ کی اولین ذمہ دار ہے ۔دنیا گلوبل ولیج بن گیا ہے اس جدید دور میں اسلامی اقدار میں رہ کر اپنے ماحول کی پرورش کی ضروت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلام مین خواتین کو بلند مقام دیا ہے اور جو عزت دی ہے وہ مغربی معاشرے میں نہیں دی جاتی ہے۔ اس لئے خواتین بھی اسلامی اصولوں میں رہ کر اپنے آپ کو بااختیار بنائے۔

سی ای او سنٹر ل ایشیا ء انسٹیوٹ گلگت سعید اللہ بیگ نے کہا کہ سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لئے تیار ہے اساتذہ کے لئے یہ ورکشاپ مفید ثابت ہو گااور اساتذہ اس ورکشاپ سے کچھ سیکھے کر اپنے بچوں کی تعلیم اور تربیت پر خصوصی توجہ دے۔

دلشاد بیگم ڈائریکٹر ومن انپاورمنٹ سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ گلگت ، سینئر ٹرینر نذیر احمد بلبل اور سجاد احمد نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنٹر ل ایشیاء انسٹیوٹ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کے دور افتادہ علاقوں میں خواتین کی تعلیم ، تربیت اور ان کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے، جبکہ گلگت بلتستان میں 70سے زاہد سکولوں میں اپنا خدمات سرانجام دے رہا ہے۔اس کے علاوہ خواتین کے لئے وکیشنل ٹرینگ سنٹر بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں خواتین تربیت حاصل کرنے کے بعد اپنے پاوں پر کھڑے ہیں۔

ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے دوران اسپیشل اولمپکس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں حمیز الدین ، تہمینہ اور پرویز احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر سنٹرل ایشیاء انسٹیوٹ کی جانب سے اسپیشل اولمپکس کے ہیروز کو فی کس 50ہزار روپے بطور انعام دیے گئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button