سیاست

وزیر اعلی نے ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے بیس لاکھ عوام کی توہین کی، مقدمہ دائر کیا جائے، تحریک انصاف کے رہنماوں کا مطالبہ

گلگت(ارسلان علی) وزیر اعلیٰ نے مودی کے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے اور گلگت بلتستان کے بیس لاکھ عوام کی توہین کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے خلاف فوری طور پر مقدمہ دائر کیا جائے اور حفیظ لرحمن فوری طور پر استعفیٰ دے دیں ورنہ ان کے خلاف سپریم اپیلٹ کورٹ سے رابطہ کرینگے اور بھر پور تحریک چلائینگے۔بابا جان اور دیگر قوم پرست رہنماوں کے خلاف بغاوت اور ملک سے غدری کے مقدمات درج ہوسکتے ہیں تو حفیظ الرحمن پر کیوں نہیں ہوسکتے ہیں انہوں نے تو ان سے بڑی غداری کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری فتح اللہ خان ،نائب صدر پروفیسر جی ایم خان ،گلگت ڈویژن کے صدر عزیز احمد ،جنرل سیکریٹری فاروق احمد ،سیکریٹری اطلاعات ماسٹر شریف رحیم آبادی،ضلع گلگت کے صدر شیر غازی ودیگر پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے پریس کانفرنس میں ایسی باتیں کی جو ملکی سالممیت کے خلاف تھی جس میں دونوں اشخاص نے نہ صرف پاکستان کے اہم اداروں کی توہین کی بلکہ ایسی زبان استعمال کی جس سے گلگت بلتستان،آزاد کشمیر،مقبوضہ کشمیر سمیت پورے پاکستان میں بسنے والے کروڑوں افراد کے جذبات مجروح ہوئے اور ملک دشمن قوتوں کو فائدہ ہواور ازلی دشمن ہندوستان کے تمام میڈیا چینلز نے ہائی لائٹ کیا اور اس پریس کانفرنس کو اپنے حق میں قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ مودی کے یاروں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور آج ان یاروں نے مودی کو خوش کرنے کیلئے وطن عزیز میں انتشار پھیلایا جس سپریم کورٹ کی آزادی اور خود مختار ی کے دعوایدار ن لیگ آج اپنے خلاف فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ اور فاضل ججز کو غدار قرار دے رہے ہیں اورہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی عدلیہ آزادہے اور آزاد فیصلے دے رہی ہے۔

پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے رہنماوں نے کہا کہ اسی پریس کانفرنس میں موصوف نے گلگت بلتستان کے 20لاکھ غیور عوام کے ووٹ کی تزلیل کی اور ایک چورشخص کے خاطر اپنی وزارت اعلیٰ کے منصب اور گلگت بلتستان کی عوام کا دیا ہوا مینڈیٹ کو اپنی جوتی کے نوک پہ رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے حفیظ الرحمن اور راجہ فاروق حیدر نے پاک فوج اور آزاد عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے وہ مودی کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی قوم پرست اس طرح کی بات کرتا ہے تو اس کو جیل میں ڈالا جاتا ہے لیکن حفیظ الرحمن کے خلاف تھانے میں مقدمہ قائم کرنے کیلئے درخواست دے چکے ہیں ابھی تک مقدمہ قائم نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آئی جی پی ، ایس ایس پی اور چیف سیکرٹری، فورس کمانڈر اور سپریم اپیلٹ کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حفیظ الرحمن کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کرے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ھوالے سے سپریم اپیلٹ کورٹ میں بہت جلد پٹیشن دائر کرینگے اور پورے گلگت بلتستان میں گو حفیظ گو تحریک کا آغاز کرینگے۔ حفیظ الرحمن نے بیس لاکھ عوام کی توہین کی ہے اب ہم کسی صورت اس کو معاف نہیں کرینگے، حفیظ الرحمن اپنے منصب کے اہل نہیں رہے ہیں وہ نا اہل ہو چکے ہیں۔

پریس کانفرنس کے بعد سینکڑوں کارکنوں نے پریس کلب کے باہر گو حفیظ گو کے نعرے لگائے ریلی نکالی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر استعفیٰ دے ۔ انہوں نے صوبائی انتظامیہ و ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ الرحمن اور فاروق حیدر غداری کے مرتکب ہوئے ہیں اور ہماری جانب سے ان کے خلاف دی گئی درخواست پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری طور پر ایف آئی آر درج کیا جائے اور آئی جی پی اور ایس ایس پی کو متنبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف آیف آئی آ ر نہیں کاٹی گئی تو ہم ان کے خلاف بھی بھرپور احتجاج کرینگے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button