تعلیم

ایجوکیشن اینڈ لیڈرشپ کونفرنس اختتام پذیر، تعلیمی ترقی کے لئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم

گلگت (پ۔ر) آئی ایس او پاکستان گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام قراقرم ایجوکیشنل اینڈ لیڈر شپ کانفرنس کے آخری روز قائد ملت جفریہ آقائے راحت حسین الحسینی ،ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت بلتستان فیض اللہ لون ،سابق مرکزی صدر برادر تہور عباس حیدری ،ڈاکٹر نادر عباس ،ڈاکٹر انصار مدنی ،مرکزی ایجوکیشن سیکریڑی برادر یاور عباس اور ڈویژنل صدر سحر عباس راغب نے خطاب کیا ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آقائے راحت حسین الحسینی نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان نے گلگت بلتستان کی تعلیمی مسائل پر جو انقلابی تحریک کا اغاز کیا ہے وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔آج تک ہم اس اہم ایشو پر گلگت بلتستان کے عوام کو جمع نہیں کر سکے لیکن آج آئی ایس او نے یہ کارنامہ کر دکھایا اور ثابت کر دیا کہ آئی ایس او ایک قومی و ملی فکر ی انجمن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دور حاضر میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے ،جب تک ہمارے جوان تعلیم و تربیت پر توجہ نہیں دینگے تب تک معاشرتی خرابیوں کو ٹھیک کرنا مشکل ہو گا ۔آج ہمارے معاشرے میں جتنے بھی خرابیاں ہیں کرپشن ،اقربا پروری ،نا انصافی سمیت تمام برائیاں تربیت اور اسلامی تعلیم سے دوری کی وجہ سے جنم لیتی ہیں لہذاہمارے حکمرانوں کو چاہیے کہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں اخلاقی اور دینی تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کریں۔ہمیں اپنے تمام امور اور معاشرے سے برائیوں کو ختم کرنے کے لیے تعلیم کے ساتھ تربیت کرنا لازم ہے ۔ہم اس بنی کے امت ہیں جس کی سیرت تمام انسانیت کے لیے نمونہ عمل ہے ہمیں چاہیے کہ رسول اللہ کی سیرت کو اپنا کر دنیا و اخرت میں کامیاب و سرخروہو ۔

کانفرنس سے ڈائریکٹر ایجوکیشن فیض اللہ لون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم ایجوکیشنل اینڈ لیڈر شپ کانفرنس گلگت بلتستان کی تاریخ میں اپنی نویت کی ایک منفرد پروگرام ہے جس میں گلگت بلتستان کے نوجوان نسل کو تمام تعصبات سے پاک کر کے علم کا پرچم کے سائے میں جمع کیا۔ایسے پروگرامات سے نوجوان نسل کی فکری تربیت ہوتی ہے اور علاقے میں محبت اور بھائی چارگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے ،آج کے بعد حکومتی سطح پر ایسے پروگرامات کا انعقاد پر مکمل تعاون ہوگا ۔آئی ایس او پاکستان نے گلگت بلتستان کی تعلیمی مسائل کو حل کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تعریف اور خراج تحسین کے لائق ہے ۔ہمارے ادارے نے بھی تعلیمی مسائل کے حل کے لیے بھر پور حکمت عملی کی ہے بہت جلد اس کے اثرات سے عوام فیضیاب ہونگے ۔

کانفرنس سے سابق مرکزی صدر برادر تہور عباس حیدری نے طلبہ کو تعلیمی عنوان سے موضوع پر گفتگو کیا انہوں نے طلبہ کو تعلیمی مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے مختلف ٹیکنیکز سے اگاہ کیا ۔

پروگرام کے آخر میںآئی ایس او پاکستان کے مرکزی ایجوکیشن سیکریڑی یاور عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس او پاکستان نے گلگت بلتستان کی تعلیمی حقوق اور درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے تحریک کا باقائدہ آغاز کردیا ہے جس کو پاکستان کے کونے کو نے تک پھلایا جائے گا ہمارا مقصد گلگت بلتستا ن کے محب وطن عوام کی محرومیوں کو اجاگر کر کے ان کو حق دلوانہ ہے ۔آئی ایس او پاکستان کویہ افتخار حاصل ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام مسلکی علاقائی اور دیگر طبقات کو ایک چھتری تلے جمع کیا اور ان کے مشترکہ مسائل پرفکری طور پر اگاہی دیا۔اس کانفرنس نے نہ صرف طلبہ کی رہنمائی ہوئی بلکہ تعلیم کے حوالے اہم ایشو پر سب کو اگاہی ملی ۔ہمارا ہدف تعلیم کے ساتھ اتحاد امت ہے جب تک ہم ایک نہیں ہونگے تب تک ہمارے مسائک حل نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے تمام مذہبی سیاسی ،کاروباری ،سماجی اور حکومتی افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کی کامیابی میں ان تمام حضرات کا حصہ ہے اور آئندہ بھی ان کی تعاون اور رہنمائی لی جائے گی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button