کھیل

پبلک سکول اینڈ کالج سکردو میں سالانہ ہفتہ کھیل کی رنگارنگ تقریبات، مارچ پاس کا بہترین مظاہرہ

رپورٹ: محمد علی انجم،میثم بلتی ۔طالب علم مختار حسین (سپورٹس رپورٹر)

تصاویر ۔ دلشاد ہادی ، نجم الحسن سید

بلتستان کے تمام نجی و سرکاری سکولوں میں اس وقت سپورٹس ویک کا سلسلہ عروج پر ہے ، کہا جاتا ہے کہ جہاں کھیلوں کے گراونڈ آباد ہوں ، وہاں ہستپال ویران ہوا کرتے ہیں ، جسمانی بیماریوں اور ساتھ ساتھ روحانی بیماروں سے چٹکارے کے لیے کھیلوں کے میدانوں کو آباد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ، ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ کھیلوں کے زریعے بچوں کے اندر محبت اور اتحاد کے جذبات پیدا کیے جاسکتے ہیں ، کھیل محبتوں کے فروغ کا واحد زریعہ ہیں ، کھیلوں کے زریعے نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جاسکتا ہے ، نصاب کے ساتھ ساتھ طلباء کی بہترین تعلیمی نشوونما کے لیے ہم نصابی سرگرمیاں بہت ضروری ہے ، اور کہا جاتا ہے کہ ہم نصابی سرگرمیوں کے بغیر نصاب کا تصور ممکن ہی نہیں ، ستمبر کے مینے میں ہر نجی سکول میں سپورٹس ویک کے پروگرامز ہوتے ہیں جہاں طلباء اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا تے ہیں ، گزشتہ دنوں بلتستان کے معروف تعلیمی ادارے اسوہ یولتر میں سپورٹس ویک کے رنگا رنگ تقریبات جاری تھیں جہاں طلباء نے فٹ بال ، ہاکی کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا

پبلک سکول اینڈکالج سکردو کا شمار گلگت بلتستان کے اہم ترین معیاری تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ اس ادارے میں لگ بھگ تین ہزار طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ جماعت نرسری سے بی ایس سی تک معیاری تعلم فراہم کرنے میں یہ ادارہ خاص اہمیت کے حامل ہے۔ یہاں پر بی ایس سی پنجاب یونیورسٹی بورڈ سے الحاق شدہ ہے۔اس ادارے سے ہزاروں افراد زیور علم سے آراستہ ہو کر ملک و قوم کی خدمت آرمی آفیسرز، ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء، اساتذہ ، سکالز اور مختلف شعبوں کے ماہرین کی حیثیت سے سرانجام دے رہے ہیں۔ اس اہم ادارے میں جہاں تعلیمی میدان میں نہایت اہم سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں وہیں ہم نصابی سرگرمیاں بھی پروقار انداز میں منعقد ہوتی ہیں۔ اس سلسلے میں پبلک سکول اینڈ کالج سکردو میں سالانہ ہفتہ کھیل کا آغا ز رنگارنگ تقریبات سے شروع ہو چکا ہے۔ہفتے کھیل کے سلسلے میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں وزیرتعلیم گلگت بلتستان حاجی محمد ابراہیم ثنائی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغا ز وزیرتعلیم گلگت بلتستان نے کبوتر اڑا کر کیا۔ اس موقع پر کالج کے ایکٹنگ وائس پرنسپل سمیت فیکلٹی ممبرز اور صحافیوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر سکول بینڈ نے سب سے پہلے مہمانوں کو سلامی دی اسکے بعد باری باری بابر ہاوس، سرسید ہاوس، اقبال ہاوس اور جناح ہاوس کے کھلاڑیوں نے سلامی دی۔ تماشائیوں اور مہمانوں نے مارچ پاس اور سلامی کو خوب سراہا۔ اس اہم ایونٹ کے موقع پر سکول ہی کے رضاکاروں کی ٹیم نے مہمانوں کو سلامی دینے کے بعد کراٹے فن کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے خوب داد وصول کی۔ افتتاحی تقریب کی نظامت کے فرائض کالج کے صدر شعبہ اردو کاچو احمد خان اور شعبہ انگریزی کے لیکچرار غلام محمد نے سنبھالے جبکہ مجموعی انتظامات ایڈمن آفیسر جے ایس او صوبیدار(ر) محمد حسین زیر نگرانی تھے۔

افتتاحی تقریب کے موقع پر خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ایکٹنگ پرنسپل پبلک سکول اینڈ کالج سکردو علی احمد جان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سکول اینڈکالج سکردو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں۔ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سطح پر فیڈرل بورڈ سے منسلک یہ ادارہ گلگت بلتستان بھر میں پوزیشنز لیتے رہے ہیں۔ بی ایس سی کی سطح پر یہ ادارہ پنجاب یونیورسٹی سے الحاق شدہ ہے اور نہایت خوشی کی بات ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کا مجموعی نتیجہ اس سال 36فی صد رہا جبکہ پبلک سکول اینڈکالج کا 97فی صد رہا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیرتعلیم کی اس اہم تقریب میں آمد انتہائی حوصلہ افزا ء امر ہے۔ ہفتہ کھیل کے انعقاد کا مقصد طلباء کی جسمانی تربیت اور سپورٹس مین سپرٹ کو پیدا کرنا ہے۔ کھیل کے ذریعے صبر ، تحمل، رواداری، باہمی تعاون اور نظم وضبط جیسے انسانی صفات کی تربیت ہوتی ہے۔ اس کے ذریعے طلباء کے مابین مقابلے کا رجحان بڑھتا ہے۔ایکٹنگ پرنسپل نے مہمانوں اور صحافیوں کی شرکت پر انکا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ پبلک سکول اینڈ کالج کے طلباء ہر میدان میں فتح کے جھنڈے گاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہمارے طلباء میں اتنی صلاحیت ہے کہ پوری دنیا کے طلباء کے ساتھ ہر میدان میں مقابلہ کر یں اور کر رہے ہیں۔ آج پاکستان سے باہر بھی یورپ اور دیگر ممالک میں اسی ادارے کے فارغ التحصیل طلباء وطن عزیز پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔

 صوبائی وزیر تعلیم حاجی ابراہیم ثنائی نے کہا ہے معیاری تعلیم کے بغیر خطہ ترقی نہیں کرسکتا اور ترقی کے لئے کوالٹی ایجوکیشن انتہائی ضرری ہے جس کے لئے صوبائی حکومت پر عزم ہے ۔ پبلک سکول اینڈ کالج میں سپورٹس گالا کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا میری خواہش ہے کہ ہمارے بچے نا سا میں راکٹ اڑائیں،حکومت نے تعلیم کے شعبے میں نمایاں اصلاحات کیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب سکول میں پڑھتے تھے تو جدید سہولیات فرنیچر،کمپیوٹر ،خوبصورت وردی تو درکنار بیٹھنے کیلے ٹاٹ ہی میسر

نہیں تھے لیکن آج کے بچوں کیلئے دنیا کی ہر سہولت موجود ہے خصوصاً حصول علم کیلئے انٹرنیٹ جیسی جدید مواصلاتی سہولت ہے جس کے ذریعے آپ دنیا بھر سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ہمارے بچے ناسا کے خلائی سٹیشن میں بیٹھ کر راکٹ اڑائیں جس کیلئے لازم ہے کہ سائنس کے مضامین پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معیاری تعلیم کے فروغ میں پبلک سکول اینڈ کالج کا کردار نہایت اہم اور قابل داد ہے۔ سالانہ نتائج بھی انتہائی حوصلہ افزاء ہے۔ بی ایس سی کے شاندار نتائج کے موقع پر مبارک بادی پیش کرتے ہیں۔ اس ادارے کے نتائج یو ں تو بہتر ہے اسے مزید بہتر بنانے کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائم مقام وائس پرنسپل اور پوری ٹیم اس خوبصورت اور منظم تقریب کے انعقاد پر تحسین کے مستحق ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پبلک سکول اینڈ کالج سکردو کوحکومت کی طرف سے جس قسم کی خدمات درکار ہو ہم حاضر ہیں۔ اس ادارے کی بہتری کے لیے حکومت سنجیدہ ہے اور ہر سطح پر تعاون کے لیے تیار ہیں۔ اس سے قبل قائم مقام پرنسپل پر وفیسر علی احمد جان نے کہا کہ پبلک سکول اینڈ کالج گزشتہ 7سالوں سے فیڈرل بورڈ میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہا ہے خصوصاً BSCکے نتائج میں پنجاب یونیورسٹی میں واحد تعلیمی ادارہ ہے جس نے 97فیصد رزلٹ دیا ہے انہوں نے کہا کہ سپورٹس گالا میں فٹ بال ،کرکٹ ،والی بال کے مقابلے ہونگے۔اور پرگرام کے اختتام پر اعلیٰ کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو انعامات دئیے جائیں گے ۔

سپورٹس ویک کی مناسبت سے رنگارنگ تقریبات منعقد کرانے کا سہرا کالج کے سپورٹس انچارج لیکچرا ر محمد نسیم کے سر جاتا ہے جنہوں نے نہایت خوبصورتی کے ساتھ اس پروگرام کو ترتیب د ی ہوئی ہے۔ انکی سرپرستی میں جاری کھیلوں کے پروگرامز میں فٹ بال، والی بال، کرکٹ، ٹگ آف وار، سیک ریس، 100میٹر ریس، ٹیبل ٹینس وغیرہ شامل ہے۔ کھیلوں کو منظم انداز میں رواں رکھنے کے لیے جیوری بھی ترتیب دی ہوئی ہے جبکہ میچز کو سپروائز کرنے والے ایمائرز کے فیصلوں کو بھی حتمی قرار دیا ہو اہے۔ تمام ہاوسز کے سربراہان اپنے میچز کے نظم ونسق اور دیگر معاملات کے ذمہ دار ہوں گے۔ اس سلسلے میں بابر ہاوس کے سربراہ پروفیسر قاضی ڈار، سر سید ہاوس کے سربراہ لیکچرار برکت، اقبال ہاوس کے سربراہ پروفیسر بشیر نقچو جبکہ جناح ہاوس کے سربراہ پروفیسر مبارک علی برچہ ہیں۔ تمام ہاوسز کے لیے سینئر ز پروفیسر کے ایڈوائزر کا تعین بھی کیا گیا ہے اور بلترتیب پروفیسر محمد یحیٰ، پروفیسر محمد بشیر سینئر، پروفیسر، شکور علی اور پروفیسر محمد علی شامل ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سکولز طلباء کو کھیل کود کے یکساں مواقع فراہم کریں ، کھیلوں کی سرگرمیاں جہاں بچوں کی جسمانی نشوونما میں مدد گار اور معاون ثابت ہوتی ہیں وہی کھیلوں کی سرگرمیوں کے زریعے معاشرتی برائیوں کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے ، یہ سکولز کی زمہ داری ہے کہ وہ بچوں کے لیے کھیلوں کے میدان سجائیں ، جہاں تعلیم ضروری ہے وہی کھیل بھی ضروری ہے ، یہاں کے نوجوان کھیل سے جنون کی حد تک محبت کرتے ہیں ، یہاں کے نوجوانوں کے محددو وسائل کے اندر رہتے ہوئے ہمیشہ کھیل کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو لوہا منوایا ہے ، یہاں کے اکثر کھلاڑی ملکی سطح پر کھیل چکے ہیں اور اچھی کارکردگی کا مظاہر ہ بھی کر چکے ہیں ، اگر مواقع میسر آئیں اور انہیں سہولیات فراہم کی جائیں تو یہاں کے کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کو لوہا بین الاقوامی سطح پر منوا سکتے ہیں سکولز ہی ہیں جو بچوں کے اندر کھیلوں سے محبت پیدا کرنے کا بہترین محرک ثابت ہو سکتے ہیں ، دیکھنے میں آیا ہے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں سکولز کھیلوں کی سرگرمیوں کو یکسر نظر انداز کر دیتے تھے تاہم گزشتہ چند سالوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں تمام سرکاری و نجی سکولوں میں ہو رہی ہیں جو کہ ایک مثبت اقدام ہے ،

ضرورت اس امر کی ہے کہ کھیلوں کے میدانوں کو آباد کیا جائے اور کھیل کو کھیل جان کر کھیلا جایا ، اور صرف میچ نہیں دل جیتنے کی کوشش کی جائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button