معیشت

این ایچ اے این او سی کے بہانے مقامی ذمینداروں کو تنگ کرنے سے باز رہے، آصف سخی ویر عوامی ورکرز پارٹی

ہنزہ (بیوررپورٹ)این ایچ اے کی جانب سے دی جانی والا این او سی کومسترد کرتے ہیں ،جب تک قراقرم ہائی وے کے معاوضے نہیں ملیں گے تب تک یہ زمین کسی بھی باپ کی جاگیر نہیں ہے۔ ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک اپنی زمینوں کی تحفظ کرنا جانتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے نوجوان رہنماء آصف سخی ویر نے این ایچ اے کی جانب سے گوجال میں این او سی کے فارم بانٹنے پر اپنی ردعمل میں کیا۔ انہوں نے کہا نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام ہوش کے ناخون لے ،ہماری شرافت اور مہذب معاشرے کو کمزوری نہ سمجھے ،وقت آنے پہ اینٹ سے اینٹ بجاسکتے ہیں۔گلگت بلتستان کے کسی بھی علاقے میں قراقرم ہائی وے پر کاروبارکرنے کیلئے این او سی لینے کی روایت یا قانون نہیں ہے جبکہ این ایچ اے کے حکام گزشتہ 9سالوں سے KKHکے زد میں آنے والے زمینوں کے معاوضے نہیں دے رہا ہے اور دوسری جانب چھوٹے کاروباریوں کو این او سی کے نام پر تنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کو ہم بھرپور طریقہ سے مسترد کرتے ہیں۔آصف سخی نے کہا عوامی ورکرز پارٹی حکومت اورانتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر این ایچ اے کے حکام کو روکے اور ان سے باز پرس کرے ورنہ صوبائی حکومت اور این ایچ اے کے خلاف قراقرم ہائی وےکو بند کرکے دھرنا دیا جائے گا اور ان کا فیصلہ واپس ہونے تک KKHکو بند رکھا جائے گا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button