تعلیم

شگر سے سکردو تبادلہ ہو نے والے اساتذہ کو فوری طور پر متعلقہ سکول میں واپس بھیجا جائے، سکول منیجمنٹ کمیٹی گرلز ہائی سکول شگر

شگر(نامہ نگار) گرلز ہائی سکول شگر خاص کے سکول منیجمنٹ کمیٹی(SMC)کا ایک اجلاس ایس ایم سی چیرمین کا چو حیدر علی خان اماچہ کی زیر صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں حال ہی میں سکول ہٰذا سے تین خواتین ٹیچرز کے سکردو تبادلے پر بحث ہوئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سابق ڈائریکٹرمحکمہ ایجوکیشن بلتستان ریجن مجید خان نے حکومتی پالیسی کے تحت ضلع شگر کے وہ اساتذہ جو کہ تنخواہ شگر سے لے رہے تھے اور سیاسی اثر رسوخ اور ذاتی تعلقات کی بناء پر اپنی من پسند جگہوں پر ڈیوٹی دے رہے تھے ان سب کو ضلع شگر میں اپنے اپنے متعلقہ سکولوں میں واپس بھیجا تھا۔مگر نئے ڈائریکٹر کے چارج لینے کے بعد پرانا سلسلہ ایک بارپھر شروع ہوا اور اثر رسوخ کی بناء پر ضلع شگر سے تنخواہ لینے والے سکول ہٰذا کے تین ٹیچروں کا سکردو تبادلہ کر دیا ہے۔ان میں سے ایک ٹیچر کے بدلے میں ایک خاتون استانی کو شگر بھیجا ہے۔مگر دیگر دو خواتین اساتذہ کو بلا جواز اثر رسوخ کی بناء پر سکردو تبادلہ کیا ہے جبکہ ان میں سے ایک خاتون استانی جن کا تعلق ضلع گنگ چھے سے ہے اور چند مہینے قبل نیا بھرتی ہو کر گرلز ہائی سکول شگر میں ایڈ جسٹ ہوا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومتی پالیسی کے تحت NTSکے تحت نیا بھرتی ہونے والے اساتذہ سے اسٹامپ پیپر پر لکھ کر لیا ہے کہ وہ دس سال تک تقرری کی جگہ ڈیوٹی دینگے اور پوسٹنگ کا مطالبہ نہیں کرینگے۔مگر ڈائریکٹر بلتستان ریجن اور ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم شگر کی ملی بھگت سے تمام اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ۔متذکرہ استانی کو شگر میں تقرری کے چھ ماہ سے کم مدت میں سکردو لے گئے ہیں جبکہ تینوں خاتون اساتذہ شگر سے تنخواہ لے رہے ہیں۔پورے بلتستان ریجن میں بچوں کی تعداد کے مطابق سب سے کم اساتذہ ضلع شگر میں ہیں شگر سکولوں میں تقریباََ14000بچے ہیں جن کیلئے صرف تقریباََ سوا تین سو اساتذہ ہیں،SMCسکول ہٰذا کا چئیرمین اور ممبران ان مسائل کے حل کرنے اور متذکرہ اساتذہ کو شگر واپس بھیجنے یا ان کے LPCسمیت سکردو لیجانے یا ان اساتذہ کا متبادل دینے کا مطالبہ لیکر پہلے ڈائریکٹر اوربعد میں ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم شگر کے پاس گئے اور انہوں نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرایا تھا تاہم ہمارے مطالبات کر نظر انداز کرتے ہوئے متذکرہ ٹیچروں کو ضلع سکردو رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ اجلاس میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شگر دشمنی میں ان دونوں صاحبان پیش پیش ہیں ۔لہٰذا SMCممبران نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ بذریعہ قرارداد ہٰذا مندرجہ ذیل گذارشات حکومت گلگت بلتستان کے ذمہ داران کے گوش گذار کریں۔1۔ جن اساتذہ کو حا ل ہی میں شگر سے سکردو تبادلہ کیا ہے انہیں فوری طور پر شگر اپنے متعلقہ سکول میں واپس بھیجا جائے۔2۔ اگر ان اساتذہ کو شگر واپس بھیجنا ممکن نہیں ہے تو ان کا LPCبھی سکردو متعلقہ سکولوں میں بھیجا جائے۔3۔ گرلز ہائی سکول کے سٹاف سے گرلز ہائیر سکینڈری سکول کی کلاسیں چلائی جا رہی ہیں ۔ان اساتذہ کے جانے سے بچیوں کے تعلیم پر جو برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں ان ذمہ داران سے باز پرس کی جائے۔4۔ آئندہ کیلئے ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان ریجن اور ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع شگر کے خلاف ضابطہ ذاتی تعلقات کی بناء پر کی جانیوالی من مانیوں کو روکا جائے۔5۔ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد بالخصوص محکمہ تعلیم میں میرٹ اور اصولوں پر مبنی اقدامات سے عوام اور SMCمطمئن تھا مگر چند ایسے بے اصول آفیسروں کی وجہ سے حکومت کے اچھے اقدامات پر پانی پھیر رہا ہے۔لہٰذا ان آفیسران کے خلاف سخت تادیبی کاروائی فرمایا جائے تاکہ کسی کو آئندہ خلاف ضابطہ کام کرنے کی جرات نہ ہو۔آخر میں اجلاس حکومت پاکستان کے استحکام کے دعاؤں کیساتھ اختتام پذیر ہوا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button