عوامی مسائل

روزانہ اجرت پر کام کرنے والے شخص نے ملازمت سے نکالے جانے پر احتجاج شروع کر رکھا ہے، تین دنوں سے گھر نہیں گیا

استور (بیورو رپورٹ )استور محکمہ پی ار سی کے ڈیلی ویجیز میں عرصہ دراز سے کام کرنے والے دو ملازموں کو ڈیوٹی سے فارغ کرنے پر ملازم الطاف کا احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوا ملازم تین دنوں سے احتجاج کے طور پر نا تو گھر گیا ہے اور نا ہی کھانا کھایا ہے۔

ملازم الطاف کے اس انوکھے احتجاج کی خبر سن کر علاقہ مکین اور پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری محمد سیلم خان پی ار سی میڈسن پلانٹ پہنچے اور ملازم الطاف سے گھر جانے کے لئے منت سماجت کی،تاہم الطاف نے گھر جانے سے انکار کردیا ہے۔

احتجاجی ملازم نے کہا کہ میں اپنے گھر نہیں جاوں گا میرے ساتھ میرے محکمہ کے اعلی افیسران نے ناانصافی کی ہے، ایک عرصے سے کام کررہا ہوں مجھ سمیت ہم دو ملازم ہیں اس پلانٹ میں جو دن رات کام کرتے ہیں ہمیں مستقل کرنے کے بجاے ہمیں کام سے فارغ کیا ہے میں اس نا انصافی کے خلاف اپنی جان دوں گا مگر گھر نہیں جاوں گا میری موت کے بعد میری قبر بھی یہی بنے گا میرے گھر میں ماتم کا سماں ہے۔ اگر مجھے انصاف نہیں ملا تو میں اپنی جان دوں گا۔

دوسری جانب علاقہ مکین نے حکومت گلگت بلتستان اور محکمہ پی ار سی کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کی اس بندے کی زندگی کو بچانے کے لیے ان کی ملازمت مستقل نہیں کرسکتے ہیں تو ڈیلی ویجیز سے فارغ بھی نہیں کیا جاے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button