خبریں

شگر پولیس کے 43 جوان اور افسران سکردو اوردیگر شہروں میں ڈیوٹی پر مامور

شگر(عابدشگری)صوبائی حکومت اور صوبائی پولیس کامحکمہ پولیس شگر کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک جاری،مشکلات اور سکیورٹی خدشات سے بھری نوزائید ضلع شگرکے محکمہ پولیس کے43جوان اور آفیسر شگر کی ایل پی سی پر سکردو اور دیگر شہروں میں ڈیوٹی پر مامور ہونے کا انکشاف۔دیگر شہروں میں تعینات آفیسران میں ایک ڈی ایس پی ، انسپکٹر،سب انسپکٹر،کئی اے ایس آئی سمیت درجنوں جوان شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق ضلع شگر کی ایل پی سی سے تنخواہ وصول کرنے والے 43جوان اور آفیسر دیگر شہروں میں ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔جبکہ ضلع میں سکیورٹی کیلئے پولیس اہلکاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔نفری کی کمی کے باعث محرم میں ڈیوٹی کیلئے سکاؤٹس کی مدد لی گئی۔شگر سے باہر تعینات ہونے والوں میں ایک ڈی ایس پی سمیت انسپکٹر،اے ایس آئی اور جوان شامل ہے۔ یہ اہلکار سکردو اور دیگر شہروں میں تعینات ہے لیکن تنخواہ شگر سے وصول کررہے ہیں۔ نوزائید ضلع شگر سکیورٹی اعتبار سے خصوصی اہمیت کے حامل ہے۔موسم گرما میں سب سے زیادہ ملکی و غیر ملکی سیاح شگر کا رخ کرتے ہیں جبکہ سرینا شگر کی وجہ سے وی وی آئی پی مومنٹ بھی اکثر ہوتے رہتے ہیں ایسے میں شگر میں تعینات اہلکار اور آفیسران وی آئی پی سکیورٹی کا تعینات ہوجاتے ہیں اور دیگر امور انجام دینے سے قاصر رہ جاتے ہیں۔صوبائی پولیس کی جانب سے شگر کی ایل پی سی پر تعینات آفیسران اور اہلکاروں کو شگر لانے میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آتے۔میڈیا میں بارہا پولیس نفری کی نشاندہی کے باؤجود شگر میں نفری کی کمی کو پورا کرنے میں کوئی اقدامات اٹھاتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ عوامی حلقوں کی جانب سے آئی جی پی گلگت بلتستان اور ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ضلع شگر کی ایل پی سی پر تعینات تمام آفیسران اور اہلکاروں کو شگر لایا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button