حادثاتچترال

دروش میں سڑک حادثہ ایک شحص جاں بحق۔ بچوں اور خواتین سمیت سات زحمی

چترال(گل حماد فاروقی) چترال سے 45 کلومیٹر دور تاریحی قصبے دروش میں سڑک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک شحص جاں بحق اور سات زحمی ہوئے۔ ایس ایچ او تھانہ دروش بلبل حسن کے مطابق ایک غواگئی (سپورٹس کار) دروش سے گہریت جارہی تھی جوں ہی یہ گاڑی سید آباد کے قریب پہنچ گئی گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر سڑک سے نیچے گرگیا جس کے نتیجے میں ایک شحص جاں بحق اور سات زحمی ہوئے کار میں ایک خاندان کے لوگ سوار تھے۔

پولیس کے مطابق گاڑی میں سوار سمیع اللہ زحموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوا جبکہ اس کے حاندان کے دوسرے افراد زحمی ہوئے۔ زحمیوں میں ڈرائیور سلیم شاہ، حضرت خان ولد میاں جان، اس کی بیوی اور ہمشیرہ، اور دو کمسن بچے بھی شدید زحمی ہوئے۔

زحمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال دروش لائے گئے جہاں تیمار داروں کا الزام ہے کہ یہ زحمی پچھلے چار گھنٹوں سے ہسپتال میں پڑے تھے مگر ان کیلئے کوئی بندوبست نہیں کی گئی جبکہ ہسپتال کا ایمبولنس حراب کھڑی ہے۔ ایک غیر سرکاری ادارے کی طرف سے ایمبولنس میں ان زحمیوں کو لایا گیا مگر ہسپتال کے ایمبولنس جانے کی قابل نہیں تھا۔

قاری جمال عبد الناصر، سماجی کارکن اکرم بھٹو اور حاجی ارشاد صدر تاجر یونین دروش وغیرہ نے شکایت کی کہ زحمیوں کو درجہ چہارم سٹاف وارڈ میں لے جارہے ہیں جبکہ پیرا میڈیکل کا عملہ غائب ہے۔ہسپتال میں صرف ایک گیس سلنڈر پایا گیا اور تیمار داروں کا الزام ہے کہ آکسیجن گیس کا سلنڈر نہ ہونے کی وجہ سے مریض کا جان بھی جاسکتا ہے۔

اس سلسلے میں جب ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کیا۔ حادثے کا خبر سن کر دروش کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شیر قادر، ایس ایچ او تھانہ چترا ل بلبل حسن اور کثیر تعداد میں سماجی کارکنان ہسپتال پہنچے۔ جہاں لوگوں نے ہسپتال کے خلاف شکایات کی انبھار لگادی۔ بعد میں تاجر یونین نے ان زحمیوں کیلئے پچاس ہزار روپے کا چندہ اکھٹا کرکے ان کے نجی گاڑیوں میں بڑے ہسپتال منتقل کئے گئے۔ جبکہ ہسپتال کا میڈیکل آفیسر انچارج بھی نظر نہیں آیا۔ ہمارا نمائندہ سب سے پہلے ہسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں کو بلایا اور زحمیوں کی بروقت علاج کیلئے ڈاکٹروں سے درخواست کی تاہم دروش کے عوام نے محکمہ صحت، صوبائی حکومت پر کھڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انصاف اور صحت کے ایمرجنسی کے دعویدار حکومت کی یہ حالت ہے کہ ہسپتال کا ایمبولنس کئی مہینوں سے خراب کھڑی ہے۔ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے بھی تصدیق کردی کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال کے علاوہ ڈائیریکٹر جنرل محکمہ صحت کو بھی بار ہا خطوط لکھے مگر ان پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ دروش ہسپتال میں دو عدد نئے ایمبولنس کے علاوہ آکسیجن کے سلنڈر اور دیگر ضروری سامان کے ساتھ عملہ بھی پورا کیا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button