سکردو ( رضاقصیر) غیر قانونی اور غیر آئینی ٹیکسوں کے خلاف سکردو میں انجمن تاجران کی کال پر ہڑتال کی گئی اور احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی یادگار چوک سے برآمد ہوئی پریس کلب کے سامنے بڑے جلسے میں بدل گئی جلسے میں ہزاروں تاجروں نے شرکت کی احتجاجی ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انجمن کے صدروزیر اقبال ،سابق صدر غلام حسین اطہر ،سابق جنرل سکریٹری احمد چو ،خواجہ مدثر ودیگر نے کہاہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے یہاں کسی قسم کا ٹیکس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو بینکوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا مسئلہ حل نہ ہونے پر پورے گلگت بلتستان کو جام کیا جائے گا کسی صورت میں حکومت کو غنڈہ ٹیکس نافذکرنے نہیں دیں گے جب ہمیں آئینی حقوق ہی حاصل نہیں تو ٹیکس کس بات کا لگایا جارہا ہے حکومت بتائے کہ مراعات یافتہ طبقہ اور غیر مراعات یافتہ طبقے کی تعریف کیا ہے حکومت دکانداروں پر ٹیکس لگانے کی بات کر رہی ہے لیکن دکانداروں پر لگائے جانے والے ٹیکس کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑے گا کیونکہ دکاندار ٹیکس کی کسر ضرور پوری کریں گے ایک روپے کی چیز دو روپے میں فروخت کریں گے تو نقصان پھر عوام ہی کا ہوگا انہوں نے کہا کہ منظم سازش کے تحت گلگت بلتستان کے عوام کو افراتفری کی جانب دھکیل رہے ہیں اور ٹیکس کے نام پر انہیں ہراساں کر رہے ہیں ٹیکس نافذ کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلا ف ورزی ہے
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔