معیشتچترال

چترال: نیشنل بنک آف پاکستان کے اعتماد اسلامک بنکنگ برانچ کی افتتاحی تقریب

چترال (نمائندہ) نیشنل بنک آف پاکستان کے صدر سعید احمد نے کہا ہے کہ چترال میں نیشنل بنک کی اسلامی بنکاری کی شاخ کھل جانے سے یہاں موجود سیاحت، زراعت، معدنیاتی ذخائر سے استفادہ اور سنٹرل ایشیاء کے ساتھ تجارت میں ترقی کو دینے میں اسلامی بنکاری کے مصنوعات کو استعمال میں لانے سے علاقے میں مجموعی طور پر خوشحالی آئے گی اورروزگار کے بہت ذیادہ مواقع پیدا ہوں گے کیونکہ معاشی سرگرمیوں میں وہ لوگ بھی پوری طرح شریک ہوں گے جوکہ روایتی بنکاری سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے تھے۔ پیر کے روز چترال میں نیشنل بنک آف پاکستان کے اعتماد اسلامک بنکنگ کی چترال برانچ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک میں اسلامک بنکاری کو زبردست پذیرائی مل رہی ہے جوکہ سود سے پاک اور احکام شریعت کے تحت تجارتی اصولوں پر معاملات طے پاجاتے ہیں جس میں ڈپازٹ اور سرمایہ کاری دونوں کے لئے معروف طریقے استعمال ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ ان کا وطن واپسی کا مقصد ہی اسلامی بنکنگ کی ترقی دینا تھا اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی ڈپٹی گورنر شپ کے دوران انہوں نے اسلامی شریعہ کے ماہریں کی مدد سے اس سلسلے میں بہت سارا ہوم ورک کرلیا تھا جسے اب روبہ عمل لایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چترال کی اسلامی بنکاری شاخ میں مقامی افراد ہی کو ملازمت میں رکھ لئے جائیں گے۔ اس سے قبل اسلامک بنکنگ کے خیبر پختونخوا کے ریجنل ہیڈ صائمہ رحیم نے کہاکہ فاٹا سمیت اس صوبے میں اب تک 31اسلامی بنکاری شاخیں کھل چکے ہیں اور چترال میں عوام اور بزنس کمیونٹی کی اسلامی رحجانات کے پیش نظر یہاں بھی کھولنے کا فیصلہ کیاگیا ۔ چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہاکہ لواری ٹنل کی تکمیل کے ساتھ ہی چترال میں تجارت کے حجم میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آئی ہے اور اب چترال سے خام مواد کی ملک کے دوسرے حصوں تک ٹرانسپورٹیشن آسان تر ہوگئی ہے جبکہ ٹورزم ایک ابھرتا ہوا سیکٹر ہے جس میں انقلابی ترقی کے امکانات موجود ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کاغان، ناران، گلگت اور سوات میں سیاحوں کی سالانہ تعداد 10لاکھ سے متجاوز ہے لیکن چترال میں یہ صرف 20ہزار کے لگ بھگ ہے اوراسلامی بنکاری کی مدد سے اس سیکٹر میں سرمایہ کاری سے سیاحوں کو ذیادہ سے ذیادہ سہولیات فراہم کرکے اس کی بنیاد کووسعت دیا جاسکتا ہے۔

شہزادہ افتخار الدین نے کہاکہ چترال میں معاشی سرگرمیوں کو پروان چڑہاکر غربت کے خاتمے میں اس شاخ کی اہمیت سے کسی کا انکار نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے چترال کے شاگرام اور لاسپور میں بھی نیشنل بنک کی شاخیں کھولنا کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر اور کمانڈنٹ چترال سکاوٹس معین الدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے چترال میں قدرتی وسائل سے استفادہ اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے میں بنک کے ساتھ وابستہ عوامی توقعات کا ذکر کرتے ہوئے اس امید کا اظہا ر کیاکہ اسلامی برانچ سے یہاں بہت جلد ہی تبدیلی آئے گی۔ اس موقع پر معروف شخصیت ونگ کمانڈر (ریٹائرڈ ) فرداد علی شاہ نے بھی خطاب کرتے ہوئے بنک کی اسلامی شاخ کا خیر مقدم کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button