خبریں

موجودہ اسمبلی اور جی بی کونسل کی حیثیت خواجہ سرا ء کی ہے، انجمن تاجران سکردو

شگر(عابدشگری) موجودہ اسمبلی اور جی بی کونسل کی حیثیت خواجہ سرا ء کی ہے جن کا شمار نہ مردوں میں ہوتا ہے اور نہ ہی عورتوں۔ کونسل ممبران اپنے گاڑی ا ور جھنڈوں کی خاطر عوام پر ٹیکس لاگو کرنا چاہتے ہیں جو ہم کومیاب نہیں ہونے دینگے۔ حکومت سے مزید کوئی مذاکرات نہیں ہونگے۔ اگر ٹیکس لینے کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو ہڑتال کے بعد گلگت چلو تحریک اور جی بی کونسل کو ختم کرو تحریک شروع کرینگے۔اس لولی لنگڑی اسمبلی اور جی بی کونسل عوام کی خون چوسنے کیلئے بنی ہے اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں۔ان خیالات کا اظہار انجمن تاجران سکردو کے صدر غلام حسین اطہر ،احمد چو اوبازار کمیٹی شگر کے صدرر وزیر نسیم نے شگر میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انجمن تاجران سکردو کی وفد نے جمعرات کے روز شگر میں ٹیکس کے حوالے سے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں شگر کا دورہ کیا۔ شگر پہنچنے پر بازار کمیٹی کے عہدیدارون نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بازار کمیٹی شگر کے صدر وزیر محمد نسیم نے ان کی وفد کا شگر میں خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں شگر کی عوام اور کاروباری حضرات کی جانب سے مکمل حمایت اور تعاؤن کی یقین دہانی کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ کی چارٹر کے تحت کسی بھی متازعہ علاقے میں ٹیکس لاگو نہیں کرسکتا۔ایک جانب حکومت پاکستان ہمیں متنازعہ قراردیکر حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے دوسری جانب ان متنازعہ علاقوں پر ٹیکس نافذ کررہے ہیں۔ جوکہ اقوام متحدہ کی چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔جب سوات اور مالاکنڈ کے عوام پر ٹیکس نافذ کیا گیا تو تمام سیاسی جماعتوں نے یک زبان ہوکر ٹیکس کے خلاف تحریک چلائی تو حکومت مجبور ہوکر ان علاقوں کو ٹیکس فری زون قراردیا۔ لیکن یہاں کے ممبر کونسل اپنے عیاشیوں کیلئے عوام سے ٹیکس لاگو کرنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button