کالمز

کرپشن

تحریر:نوالھدی ٰ لیفتالی

ہمارے ملک اورمعاشرے میں علم کا سہارہ دے کر جہالت کو فروغ دیا جا تا رہا ہے ہر بات کی الٹی معنی دی جاتی ہے ۔ جہاں بھی دیکھیں ملک کی اداروں کو کرپشن کی بیماری نے جگڑرکھا ہوا ہے ۔ کرپشن ایک بد یانت عمل ہے ۔ پاکستان میں کرپشن کا بڑھتا ہوا رجحان اس ملک کا مقدر بنتا جا رہا ہے ۔ ملک کی مقدس اداروں میں بیٹھے ہو ے اعلی درجے کے افسران کرپشن کے لعنت میں بری طرح مبتلا ہیں ۔ جبکہ ہم صرف کرپشن کو صرف پیسے کی ریل پیل پر لا کر ختم کر دیتے ہیں ۔ کرپشن ایک ایسی سماجی برائی ہے جس کی اس معاشرے میں کئی شکلیں موجود ہیں۔ کرپشن کی سب سے بد ترین شکل ہمارے ملک ہمارے معاشرے ، ہمارے سیاسی رہنمانوں ، حکمرانوں اور ملک کے اداروں میں بھیٹے ہو ئے ذمہ دارلوگوں کا اس میں ملوث ہو نا ہوا ہے۔ ملک کی سیاسی نمائندے اور حکمران جو اقتدار میں رہتے ہو ئے اپنے سیاسی مقاصد اپنے ذاتی مفاد کے لئے اپنے اختیارات کا غلط استعمال ، اداروں میں بیٹھے ہو ئے اعلی عہدوں پر برا جماں لو گوں کو لالچ دے کر اس کرپشن کی طرف راغب کر تے ہیں ۔ جو نہ صرف اداروں کی بد نامی کا سبب بنتے ہیں ۔ بلکہ اپنے ملازمت ، اپنے ملک کی معاشی نظام کے ساتھ ساتھ آنے والی ہماری نسلوں کو غلط اور گمراہی کا راستہ دکھادیتے ہیں ۔ کرپشن صرف پیسے کی ہیرا پیری کا نام نہیں ہے ۔ بلکہ اپنے ملازمت ، اپنے پیشے میں رہ کر اپنے اختیارات کی غلط استعمال اور اپنے پیشے وکا م سے لا پرواہی بھی کرپشن کے زمرے میں آتا ہے ۔ جس کی وجہ سے معاشرے میں ادارے اپنی اصلیت کھو دیتے ہیں اور لوگوں کا اداروں سے اعتماد بھی اٹھ جا تا ہے ۔ کرپٹ اور نا اہل لو گوں کا اعلی اداروں کی ذمہ داری سونپ دینا ہی کرپشن کی ابتدء ہے ۔

ہمارے حکمران اور ملک کے اداروں میں بیٹھے ہو ئے ہمارے نااہل لو گ کرپشن کو اپنا کمائی کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور اپنے زندگی بسر کر نے کا واحد راستہ انھیں صرف کرپشن کی صورت میں نظر آتا ہے ۔ اس کی حقیقت یہ ہے یہ لوگ چور دروازے سے ان اداروں میں آکے بیٹھ گئے ہیں اور ملک و معاشرے میں کرپشن جیسی بیماری کو پھیلانے میں ان کا ہم کر دار ہے۔۔

وطن عزیز میں کرپشن نے ہماری زندگی کے ہو گوشے کو متاثر کیا ہوا ہے ۔ ا س کی جڑیں ہمارے معاشرے میں اس قدر مضبوط ہو چکی ہیں اسے ہم وقت کا اہم تقاضا تصور کر تے ہیں ۔

یہ بیماری اس قدر خطرناک اپنا اثر دیکھا جا چکی ہے کہ بس اڈوں میں فرنٹ سیٹ کے لئے بھی اڈے کے منشی اور ڈرائیور کو رشوت دینا پڑتا ہے ۔ اداروں میں اپنے فائل پہلے نمبر پر لا نے کے لئے کلرک کو بھی رشوت دی جا تی ہے۔ اگر یہہی ہمارے معاشرے کا حال رہا تو ایک دن اس ملک کو بھی رشوت میں دینگے ۔

ملک میں غربت اور کرپشن کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ جبکہ اس وقت پاکستان میں سب سےزیادہ شور کرپشن کے خلاف بجا یا جا رہا ہے اور ملک کا سب سے اہم مسلہ بھی کرپشن اور رشوت خوری ہے ۔ اگر کرپشن کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں بھی NABبنائے جا ئے اور ان اداروں میں قابل اور دیانت دار لوگ نہیں ہو نگے تو یہ محض اس ملک اس قوم کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔ یہ اس ملک کی سب سے بڑی بد قسمتی ہے کہ اس ملک کا سر براہ خود کرپشن کا شکار ہو تو اس کے ماتحت اداروں اور وزراء کا کیا حال ہو گا ۔ ان سے ا نصاف ، قانون کی با لا دستی ، اور نظام کی شفافیت کا توقع رکھنا مودی سرکار کا کشمیر پاکستان کو دینے کے مترادف عمل ہے ۔

کرپشن کے خاتمہ کیلئے ہر محب وطن کو اپنا مثبت کر دار ادا کر نا ہو گا ۔ اپنے آنے والے نسلوں کے لئے نیا پاکستان بنانے کے لئے ہمیں دیانت دار اور مخلص لو گوں کو ملکی مفاد کے لئے آگے لا نا ہو گا تب جا کے ہم قائد اعظم کی پا کستان اور علامہ اقبال کی سوچ کو فروغ دیں گے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button