شگر(عابدشگری) 2009سے زیر التواء شگر ماؤنٹینرنگ سکول کو بالاخر منظوری مل گئی۔ سکول کی تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔یہ سکول دنیا میں اپنی نوعیت کا چوتھا اور ایشیاء کا دوسرا انسٹیوٹ ہوگا۔ جہاں دنیا بھر سے پہاڑوں پر چڑھنے کے شوقین افراد کو تربیت دیا جائے گا۔سکول کیلئے شگر انتظامیہ کی جانب سے مفت زمین فراہم کردی گئی ہے۔محکمہ سیاحت گلگت بلتستان کی جانب سے اس سکول کی منظوری 2009میں دی گئی تھی اور اس کیلئے فنڈ بھی باقاعدہ منظور ہوکر اس کے اکاؤنٹ میں جمع تھا۔ لیکن بعض سیاسی لوگوں اور محکمہ میں موجودشگر مخالف لابی نہیں چاہتے تھے کہ یہ سکول شگر میں بنے اور ان کی جانب سے سکول کو شگر سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کیلئے مسلسل اس کو التویٰ میں رکھا ہوا تھا۔ جبکہ زمین کا حصول بھی اس کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ تھی۔
تاہم مسلم لیگ (ن) شگر کے صدر طاہر شگری،یوتھ ونگ شگر کے صدر ایاز شگری ،اور حسن شگری کی ذاتی دلچسپی اور درخواست پر سابق ڈپٹی کمشنر شگر فہد ممتاز نے اس میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے محکمہ کو سکول کیلئے زمین الاٹ کردی جبکہ سکول کو شگر میں میں قائم کرنے کیلئے لیٹر جاری کیا۔ اورایک سال بعد بالاخر سکول کے قیام کی باقاعدہ منظوری مل گئی۔ اس سکول کے قیام سے ضلع نہ صرف بین الاقوامی توجہ کا مرکز بنیں گے بلکہ 70سے زائد مقامی افراد کو اس میں روزگار کے مواقع بھی میسر ہونگے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔