چلاس(مجیب الرحمان) دنیا بھر کی طرح گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں عالمی یوم معذور کو شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ معذوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے پریس کلب میں ڈویژنل انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تقریب کا انعقاد ہوا۔ تقریب میں سینکڑوں معذور افراد سمیت فلاحی تنظیموں کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن اور محکمہ سوشل ویلفئیر کی جانب سے معذرو افراد میں وہیل چئیرز اور بیساکھیاں تقسیم کی گئیں جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے معذور افراد کے لئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد بھی کیا گیا۔
عالمی یوم معذور کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر دیامر استور ڈویژن سید عبدالوحید شاہ نے کہا کہ معذور افراد معاشرے کا اہم حصہ اور توجہ کے مستحق ہیں۔معذور افراد کی ہر ممکن مدد اور انکی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ملازمتوں میں مخصوص مختص شدہ دو فیصدکوٹے پر بھرتی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہیڈ آف ڈپارٹمنٹس معذور افراد کے کوٹے پر سفارشی اور صحت مند افراد کی بھرتیوں کے دروازے بند کریں ۔ دیامر ڈویژن کے دونوں اضلاع میں سروے کروا کر جو ممکن ہو ہر طرح کی تعاون اور مدد جاری رکھیں گے۔اور معذوروں کے لئے سوشل پیکیجز کا بھی بندوبست کیا جائے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ صوبائی حکومت معذوروں کے مسائل اور مشکلات سے آگاہ ہے۔حکومت معذور افراد کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔چیف سیکرٹری کے وژن کو وزیر اعلیٰ نے عملی جامہ پہناتے ہوئے پہلی بار گلگت میں سپیشل بچوں کے لئے نیشنل سطح پر سیمینار کا انعقاد کروا کر دیامر اور بلتستان میں مخصوص سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔صوبائی حکومت کا اصولی مؤقف ہے کہ دو فیصد معذوروں کے کوٹے پر صرف معذور افراد ہی بھرتی کئے جائیں گے۔
تقریب سے سابق وزیر اطلاعات عنایت اللہ شمالی نے معذور افراد کی حوصلہ افزائی کے لئے منعقدہ سیمینار پر کمشنر دیامر ڈویژن کو مبارکباد دی۔اور انکے کردار کو سراہا۔اور کہا کہ معذور افراد کو آج ہی سے بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع کیا جائے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر حبیب الرحمان نے معذوروں کے مسائل پر روشنی ڈالی اور ان کے لئے ادارے کی خدمات پر روشنی ڈالی۔
معذور ایسوسی ایشن کے صدر رفیع اللہ نے دیامر میں پہلی بار عالمی یوم معذور منانے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔اور حکومت پر زور دیا کہ معذور افراد کو ملازمتیں فراہم کی جائیں اور انکے بچوں کو تعلیمی سہولیات مفت فراہم کی جائیں اور بیت المال سے وظیفہ مقرر کروایا جائے۔معذور افراد کے لئے ٹیکنیکل سنٹرز ،تعلیمی سنٹرز اور ہوم سکولوں کے قیام کی اپیل بھی کی۔گندم کوٹہ بڑھانے بی آئی ایس پی سروے دوبارہ کروا کر مستحق افراد کو دوبارہ کارڈز جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
عالمی یوم معذور ہر سال تین دسمبر کو دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔پہلی بار 1992میں اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی یوم معذور منانے کا فیصلہ ہوا جس کے بعد باقاعدگی سے یہ دن منایا جا رہا ہے۔اس دن کا مقصد معذور افراد کو معاشرے کے دیگر افراد کے برابر لانا ہے۔اور انہیں احساس محرومی سے نکال کر انہیں بہتر زندگی جینے کا حوصلہ فراہم کرنا ہے۔۔۔۔۔۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔