خبریںشعر و ادب

وخی قلمکاروں کی کمیٹی وخی زبان کے لیے رسم الخط کے انتخاب پرکام کریگی

ہنزہ  (علی سیدی) پاکستان کے وخی زبان بولنے والے وخی زبان کو ایک رسم الخط پر لکھنے پر متفق ۔ وخی زبان کی باقاعدہ رسم الخط نہ ہونے کی وجہ سے مختلف شعرا ، نثرنگار اور لکھاریوں نے انگریزی، رومن اور عربی رسم خط میں اپنے کام کو جاری رکھا ہوا ہے۔

وخی زبان کو مشترکہ رسم لخط دینے کے لئے گلگت بلتستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں رہنے والے وخی قلم کاروں کی ہنزہ علی آباد میں دوسری نشت ہوئی۔ اس سے قبل ایک نشت پھسو گوجال میں منعقد ہوئی تھی۔
اس نشت میں مختلف علاقوں کے قلمکاروں کی ایک کمیٹی بنائی گئی جو وخی زبان کے تمام اداروں اور محققین سے اس سلسلے میں رابط کریگی اور وخی زبان کے لیے ایک رسم لخط کا انتخاب کریگی ۔

اس نشست میں حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے علاقائی زبانوں بشمول وخی زبان کو نصاب میں شامل کئے جانے کے فیصلے کو سراہا گیا اور یہ کمیٹی محکمہ تعلیم گلگت بلتستان اور حکومت کے ساتھ بھی اس سلسلے میں کام کریگی۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جن زبانوں کو خطرات سے دو چار زبان قرار دیا گیا ہے ان میں وخی زبان بھی شامل ہیں وخی زبان ہنزہ کے بالائی علاقہ گوجال، ضلع غذر میں اشکو من اور چترال کے بروغل وادی میں بولی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان، تاجکستان اور چین میں بھی وخی زبان کو سمجھی اور بولی جاتی ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button