اہم ترین

گوپس یاسین کو ضلع بنانے کی تحریک کا آغاز، وزیر اعلی کو ضلع بنانے سے قبل یاسین میں‌داخل نہ ہونے کی دھمکی

یاسین (معراج علی عباسی )پاکستان تحریک انصاف نے گوپس یاسین کو ضلع بنانے کے لیے یاسین سے عوامی احتجاجی تحریک کا آغاز کرتے ہوئے طاوس چوک کے مقام پر ایک شاندار احتجاجی عوامی جلسہ منعقدکیا ۔جلسے میں یاسین بھرسے پی ٹی آئی کے مقامی عہدیداران ،نمبردار علاقہ اور سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی ۔

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غذر کی اصلی آبادی 3 لاکھ سے تجاوزکرکئی ہے ہم موجودہ حکومت کے شمارکردہ مردم شماری کو تسلیم نہیں کرتے ۔مسلم لیگ ن کے صوبائی حکومت نے بدنیتی سے غذر کی آبادی کو کم دیکھاکر عوام سے ووٹ نہ دینے کا انتقام لیاہے ۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ پرنس کریم آغاخان کے دورہ غذر کے موقع پر 2لاکھ 50ہزار صرف اسماعیلی برادری کی رجسٹریشن ریکارڑ پر موجود ہے جبکہ غذر میں اھلسنت برادری کی آبادی 50ہزار سے زیادہ ہے ۔ غذر کی اصلی اور صیح آبای معلوم کرنے کے لیے اے کے آر ایس پی کے زریعے دو باروہ سروے کرایا جائے تاکہ اصل حقیقت سامنے آے گی ۔مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے صوبائی حکومت کے ایما پر غذر کے عوام سے سیاسی انتقام لینے کے لیے غذر کی کل آبادی کو 3لاکھ سے کم کرکے 1 لاکھ 60ہزار دایکھا ہیں جو کی انتہائی تشویش ناک ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ انگریز ں کے دورسے غذر میں 4پولیٹکل ڈسٹرکٹس موجود تھیں ۔ہم نے بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث انتظامی امورکی انجام داہی میں مشکلات کے پیش نظرگوپس یاسین پرمشتمل ایک ڈسٹرکٹ کا مطالبہ کیا ہے جو سو فی صد صیح اور ہمارا حق ہے ۔ ۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا یہ وطرہ رہا ہے کہ وہ ڈانڈے کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ۔گلگت بلتستان میں اپ تک جیتنے بھی مسائل چاہے وہ ٹیکس کا مسلہ ہو یاڈاکٹروں اور کلراکوں کا سب کے سب نے ڈانڈے کے زورپر اپنے اپنے مطالبات منواہیں ۔گوپس یاسین ضلع کا قیام ہمارا حق ہے اس کے لیے ہم کسی کی محنت سماجت نہیں کرتے بلکہ اپناحق ڈانڈے کے زور پر چھن نے کے لیے میدان میں نکلے ہیں ۔جب تک گوپس یاسین کو ضلع بنانے کا مطالبہ حل نہیں ہوتا ہم کسی صورت چین سے نہیں بھٹیں گے ۔

مقررین نے کہا ہم وزیراعلی گلگت بلتستان کودھمکی دیتے ہوئے کہاہم وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو اس وقت تک یاسین کے احاطے میں داخل ہونے نہیں دینگے جب تک وہ گوپس یاسین کو ضلع بنانے کااعلان نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے غذر سے گوپس یاسین ضلع کے لے پرامن احتجاج کا آج سے باقاعدہ آغاز کیا ہے یکم مئی سے گوپس یاسین ضلع کے حوالے سے غذر بھرمیں احتجاج شروغ کیا جائے گااور منطقی انجام تک پہچاکرہی دم لینگے ۔وزیراعلی گلگت بلتستان کی نااہلی کے باعث تین سالوں میں صرف ایک مرتبہ ترقیاتی بجٹ عوامی پراجیکٹس پر خرچ ہو چکی ہے ۔جبکہ دوسرے اور تیسرئے سال کی ترقیاتی بجٹ تاحال لاپتہ ہے جس کی وجہ سے غذر کے عوام میں احساس محرمی روزبروز بڑتی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ گلگت بلتستان کے کرپٹ حکومت نے ووٹ نہ دینے کے باعث غذر کے عوام کو ہر فورم پر نظرانداز کرکے آیا ہے ۔دنیور اور جگلوٹ بھی سب ڈویژن اور ایک لاکھ آبادی پر مشتمل تحصیل یاسین کو بھی سب ڈویزن بناکر عوام کو بیوقف بنایا جارہا ہے ۔مقرارین نے غذر انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ یاسین ڈویژن ہیڈکوارٹرکے لے عوامی مشاورت کے ساتھ ساتھ سیلی ھرنگ تا درکوت کی آبادی اور فاصلے کو مدنظررکھتے ہوئے تمام عوام کو قابل قبول جگے پر سب ڈویژن ہیڈکوارٹربنائیں ۔اگرغذر انتظامیہ نے کسی فرد واحد کو خوش کرنے کے لیے سب ڈویزنل ہیڈکوارٹرکو کسی غیرمناسب جگے میں بنانے کی کوشش کرنے کے صورت میں تمام ترحالات کے زمدار ہونگے ۔مقررین نے کہا کہ حکومت ہمیں چھوٹے موٹے چیزوں سے خوش کرنے کی کوشش نہ کرے ہم ضلع سے کم کسی چیز پر مطمین نہیں ہونگے ۔حکومت عوام کو مطمین کرنے کے لیے گوپس یاسین ضلع کا فورا اعلان کرے ۔ جلسے سے ممبرقانون ساز اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف راجہ جہانزیب،صدر پی ٹی ائی ہمایون شاہ ،جنرل سیکرٹری خلیفہ دلاورخان ،معروف سیاسی و سماجی شصیت راجہ کرامت اللہ ، امیداور ڈسٹرکٹ کونسل شیراکبر شریفی ،رخمت امان شاہ ،بہادر امان شاہ ، راجہ لیاقت علی خان نمبردار تھوئی باداخان ،نمبردار طاوس بلبل خان ،نمبردار سندھی بادشاہی خان ،نمبردار ہنددمقصد خانو دیگرنے خطاب کیا۔

 گوپس یاسین ضلع کے حوالے سے منعقدہ جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی انتظامیہ نے کارکنوں کے لیے 210اور اسٹیج پر مہمانوں اور پارٹی قائدین کے لیے 30کرسیا ں لگائیں تھیں ۔اسٹیج پر پی ٹی آئی کے مقامی عہدیداران کے علاوہ یاسین کے نمبردار نمایاں نظرآرہے تھے ۔جلسے میں مجموعی طور پر 3سے 4سو لوگ شامل تھیں ۔جلسے میں ممبراسمبلی نے شرکاء کی خواہش پر دو مرتبہ تقریر کی ۔جب ممبراسمبلی راجہ جہانزیب گوپس یاسین کے حوالے سے اپنے تقریر ختم کرنے کے بعدا سٹیچ پر بیٹھ گئے تو شرکائے جلسے نے ممبراسمبلی کو اپنے تین سالہ اقتدار کے کارکردگی پیش کرنے کی فرمائش کی، جس پر ممبراسمبلی کوایک مرتبہ پھراسٹیج پرآنا پڑا۔ ممبرقانون سازاسمبلی نے اپنے تقریرکے دوران ن لیگ کے صوبائی و وفاقی حکو مت کے ساتھ ساتھ یاسین سے نو منتخب مشیرخوراک گلگت بلتستان کو شدید تنقیدکا نشانہ بنایا ۔جلسے میں پاک فوج زندہ باد کے نعرے دو تین مرتبہ بلندکیا گیا۔

ایم ایس ایف گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان اسلم پرویزنے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی یاسین کا جلسہ بری طرح ناکام رہا ۔ممبراسمبلی نے گزشتہ ایک ہفتے سے یاسین کے گھر گھر ،محلہ محلہ جاکر محنت سماجت کی۔ جلسے میں پی ٹی آئی کے پچاس کارکنوں کے علاوہ راجہ کے چندعزیزواقارب نے شرکت کی ۔طاوس چوک کے مقام پر گوپس یاسین کو ضلع بنانے کے حوالے ہونے والی عوامی احتجاجی جلسے میں اردگرد کھڑے لوگ سب کے سب تماشا دیکھنے آے تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی میدان میں عوام اپنے منتخب نمائندے کو پانچ سال کا وقت دیتے ہے ۔مگر عوام یاسین نے راجہ جہانزیب کو پہلے ہی مسترد کیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی عوام کے ساتھ جھوٹ بولنے اور سادہ لوح عوام کو سبزباغ دیکھانے والوں کا حشریہی ہوگا۔اسلم پرویز نے مزید کہا کہ ممبرموصوف گزشتہ تین سالوں کے دوران یاسین روڑ کی مرمت نہ کرواسکا گوپس یاسین کو ضلع بنانا ان کے بس کی بات نہیں ہے ۔جس شخص نے یاسین کے عوام کو اسمبلی اور پی ٹی آئی کو کونسل میں فروخت کیا وہ عوام کے لیے کچھ نہیں کرسکتا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button