تعلیم

اقرا فنڈز کے تحت گلگت بلتستان میں سولہ سو سے زیادہ مسحق طلبا کو مفت کتابیں، کاپیاں اور دیگر ضرورت کی چیزیں فراہم کی جارہی ہیں

سکردو(رجب علی قمر)اقرا فنڈز کے زیر اہتمام علاقے میں تعلیم کے شعبے میں پائیدار ترقی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں اقرا فنڈز گلگت بلتستان کے ایم ڈی غلام محمد نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اقرا فنڈز کے ذرئعے 64 طلبا کو اسکالرشپس سے کام شروع کیا گیا تھا اب گلگت بلتستان میں سولہ سو سے زیادہ علاقے کے مسحق اور غریب طلبا کو مفت کتابیں کاپیاں اور دیگر ضرورت کی چیزیں فراہم کی جارہی ہیں ۔ بلتستان کے تین دور آفتتادہ علاقے جن میں ہوشے ، باشے اور بشو کے ایسے سکول ہیں جہاں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقرا فنڈز کی طرف سے اساتذہ بھرتی کرکے ان سکولوں میں تعینات کیے گئے ہیں اور ان اساتذہ کی تنخواہ بھی اقرا فنڈز سے جاری کیے جاتے ہیں اور کمیونٹی کے تعاون سے برٹش کونسل کی طرف سے سالانہ ان اساتذہ کو جدید تریتی مواقع فراہم کیے جاتے ہیں ۔تاکہ ان پسماندہ گاؤں کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جاسکے ۔

اس موقع پرتقریب میں یو ایس ایڈ NRSP-SGAFP کے زیر اہتمام چلنے والا پروجیکٹ کا تعارفی سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا ۔ پروجیکٹ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے متعلقہ پروجیکٹ کے پروجیکٹ منیجر نے بریفینگ میں کہا کہ اس پر وجیکٹ کے تحت بشو کے چھ سکولوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں مجموعی طور پر295 طالبات زیر تعلیم ہیں اس کے علاوہ سکول کے دو سو سے زیادہ بچوں کو بھی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے ۔ بنیادی طور پر یہ چھ ماہ کا پروجیکٹ ہے جس کے تحت اسی گاوں میں وکیشنل سنٹرز بھی قائم کیے جائینگے اور ان ۹۰ خواتین کو ترینگ کے دوران ۹۰ سلائی مشینیں فراہم کی جائینگی جس سے ان خواتین کو گھر کی دہلیز پر روزگار کے زرائعے بھی مہیسر ہونگے اور جہاں سے ان بچوں کی کفالت بھی کی جاسکے گی ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اقرا فنڈ کی طرف سے ان بچوں کو کتابیں کاپیاں پنسل اور دیگر ضروری سامان بھی فراہم کیا گیا ہے اس۔ موقع پر کمیونٹی کے ممبران نے ایم ڈی غلام محمد اوراقرا فنڈ کے ادارے کی کوشیشوں کی تعریف کیں جو بلتستان کے پسماندہ مقامات کے سکولوں میں غیریب طلباہ و طالبات کی مدد بھی فراہم کررہے ہیں اور اساتذہ کو تعلیم کے شعبے میں مناسب تنخواہ کی مدد میں تعاون کررہے ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائڑیکڑ؛تعلیمات نبی شاہ نے کہا کہ ایسی غیر سرکاری تنظموں کا رول کلیدی ہے جو علاقے میں تعلیم کے شعبے میں فروغ کے لیے حکومت سے بھرپور تعاون کررہے ہیں۔

تقریب کے مہمان خصوصی ممبر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ اقرا فنڈز نے پسماندہ علاقے میں تعلیم کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دیں ہیں۔ اقرا فنڈز سے ان کے حلقے بشو میں کام ہورہا ہے اور مجوزہ نیاپروجیکٹ بھی ان کے حلقے میں شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے علاقے میں خواتین کے لیے متعدد دستکاری سنٹرز کا اجرہ کیا ہے اور انہوں نے اپنی سالانہ اے ڈی پی سے پچاس فیصد سے زیادہ رقم تعلیم اور بلخصوص بچیوں کی تعلیم پر خرچ کررہے ہیں۔ انہوں نے غلام محمد ایم ڈی اقرا فنڈز کی خدمات کو سراہااور کہا کہ انہوں نے پسماندہ گاؤں میں تعلیم کی ترقی میں نمایاں خدمات انجام دیں ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکڑ سکول شگر نے کے بالائی علاقہ جات بلخصوص باشے ویلی میں اضافی اساتذہ کی فراہمی اور اساتذہ کو اقرا فنڈز کی طرف سے تربیتی پروگرام کی کواشوں کو سراہا۔ اس موقع پر بشو کے کمیٹی نمائیندے نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بشو کے نئے پروگرام میں شامل کرنے سے علاقے میں تعلیمی ترقی کے ساتھ ساتھ لوگوں کی سماجی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔

تقریب میں ہر کمیونٹی سے ویلج ایجوکیشن کمیٹی کے ممبران ،عمائدین علاقہ ،ایجوکیشن سے وابتہ ادارے اور دیگر این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کیں اور نئے پروجیکٹ متعلق اگاہی حاصل کیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button