خبریں

چلاس میں ٹیکسز کے نفاذ کے خلا ف شہر بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری

چلاس(مجیب الرحمان) گلگت بلتستان میں ٹیکسز کے نفاذ کے خلا ف شہر بھر میں تاریخی شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز ،نجی ہسپتال،میڈیکل سٹور ز،چائے خانے،ہوٹلز،بینک،سبزی فروٹ شاپس ،ورکشاپس اور دیگر دوکانیں مکمل طور پر بند ہیں۔ شاہراہ قراقرم سے ملحقہ بازار اور چلاس اڈہ،ائر پورٹ ایریاز ،پرانا بازار رونئی روڈ،ڈاکخانہ روڈ بازار بھی مکمل بند ہیں۔ بازار کی بندش کی باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔گھروں میں اشیائے ضروریہ اور اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

صدر انجمن تاجران حاجی عبدالمالک نے میڈیا کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بازار کمیٹی نے علمائے کرام اور عمائدین کی مشاورت اور تاجروں کی جانب سے ٹیکس مخالف تحریک میں بھر پور شرکت کے اصرار پرشٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس غریب عوام پر ظلم ہے۔جو کسی صورت قبول نہیں ہے۔ مرکزی قیادت کے شانہ بشانہ ہڑتال میں کھڑے ہیں اور ان کے حکم کی تعمیل میں گلگت کی جانب لانگ مارچ کی جائے گی۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 21دسمبر کو احتجاج کی کال پر عملدرآمدچلاس میں تبلیغی اجتماع کے شرکاء کے سہولت کی خاطر نہیں کیا۔دور دراز سے آئے ہوئے افراد کی واپسی کے بعد 22دسمبر کو ہڑتال کی کال پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔انہوں نے کامیاب ہڑتال پر تاجر برادری کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستان تحریک انصاف دیامر کے سیکرٹری اطلاعات محمد طاہر ایڈوکیٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گلگت بتستان میں ٹیکس کا نفاذ مکمل غیر آئینی اقدام ہے۔سیلف گورننس آرڈر 2009کے تحت آرٹیفشل سیٹ اپ دیا گیا تھا اور ٹیکسز لاگو کیا گیا۔مکمل آئینی اختیارات بھی نہیں دئے گئے اور دیگر صوبوں کے طرز پر ٹیکسز کا نفاذ عمل میں لایا گیاہے۔گلگت بلتستان ایک متنازعہ خطہ ہے یہاں پر ٹیکسز کا نفاذ سراسر زیادتی ہے۔عوام کبھی بھی ایسے فیصلوں کو تسلیم نہیں کریں گے۔عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران نے ہڑتال کو بہترین انداز میں کامیاب بنایا ہے۔دکانوں کو زبردستی بند نہیں کروایا گیا ہے۔ہر ذی شعور فرد اپنے اوپر ہونے والے ظلم کو برداشت ہر گز نہیں کرے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ٹیکسز کا خاتمہ کر کے گلگت بلتستان میں زندگی کا پہیہ چلنے دیا جائے۔

جے یو آئی دیامر کے جنرل سیکرٹری بشیر احمد قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹیکسز کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا تھا۔صوبائی اور وفاقی حکومت نے ٹیکسز لاگو کرکے عوام پر اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔وزیر اعظم خطے کی آئینی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ٹیکسز کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن جاری کریں۔

چئیر مین پربت یوتھ فاؤنڈیشن رضاء اللہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس عوام کے ساتھ نا انصافی ہے۔حکومت اپنے مفاد کی خاطر ہر قسم کے غیر قانونی ٹیکسز عائد کر رہی ہے ۔فوری طور پر ٹیکسز کا خاتمہ کر کے عوامی زندگی اجیرن ہونے سے بچایا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button