اہم ترینخبریںمعیشت

بلتستان ریجن کے چاروں اضلاع میں دوسرے دن بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال ، عوام کو شدید مشکلات کاسامنا

سکردو (رضاقصیر) انجمن تاجران کے کال پر سکردو سمیت بلتستان ریجن کے چاروں اضلاع میں دوسرے دن بھی پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہونے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے انجمن تاجران کی ہڑتال کے باعث تمام سرکاری تعلیمی اداروں اور دیگر اداروں میں بھی حاضری معمول سے انتہائی کم رہی پبلک ٹرانسپورٹ نہ چلنے کے باعث ملازمین دفتروں میں نہ جاسکے جس کے باعث دفاتر میں ہو کا عالم رہا ۔

انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہرنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم صرف ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف نہیں ہیں بلکہ تمام ٹیکسز کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جب تک تمام ٹیکسز ختم نہیں کئے جائیں گے تب تک ہم اپنی ہڑتال ختم نہیں کریں گے حکومت بنکوں میں رقوم کی منتقلی پر عائد ٹیکس ختم کر کے ہماری ہڑتال ختم کرانا چاہتی ہے تو یہ اس کی بھول ہے ہم اس وقت تک دکانیں نہیں کھولیں گے جب تک گلگت بلتستان میں عائد کئے گئے تمام غیر قانونی و غیر آئینی ٹیکسز واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا ہم ڈٹ گئے ہیں حقوق لیں گے یا اپنی جان دیں گے بہت برداشت کیا اب برداشت کی انتہا ء ہو گئی۔

حکمرانوں نے ہمیشہ ہماری قربانیاں فراموش کی ہیں ہم کل بھی محب وطن تھے اور آج بھی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم حکمرانوں کے غلط فیصلوں کو قبول کریں اگر حکمران ٹیکس لگانے کا شوق رکھتے ہیں تو ہمیں آئینی حقوق دیئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں سو سے زائد اشیاء پر ٹیکس عائد کئے گئے ہیں مزید کئی اشیاء پر ٹیکس لگانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ بلاک بنانے ، ریت بجری نکالنے والوں پر بھی ٹیکس لگانے کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے جب تک یہاں سے ایف بی آر کے دفتر کو ختم نہیں کیا جائے گا ہم خاموش نہیں رہیں گے اگر حکومت نے خود سے ایف بی آر کا دفتر ختم نہ کیا تو ہم خود اس دفتر کو اکھاڑ پھنکیں گے پھر جو بھی صورت حال پیدا ہوگی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ ہم حفیظ الرحمن کے وفادار ہیں اور نہ ہی سابق وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ کے بلکہ ملک کے ساتھ وفادار تھے اور رہیں گے۔

ہم پر امن لوگ ہیں ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے پورے گلگت بلتستان کے عوام اس وقت سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں عوامی سیلاب کو اسی صورت میں قابو کیا جاسکتا ہے جب حکومت وفاقی ٹیکسز ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ ہزاروں لوگوں کی فہرستیں اس لئے مرتب کی جارہی ہیں کہ ان پرٹیکس لاگو کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات اٹل ہے کہ وفاقی ٹیکسز ختم کئے بغیر ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم کشتیاں جلا کر میدا ن میں اتر ے ہیں ہم صرف ود ہولڈنگ ٹیکس کی بات نہیں کرتے کیونکہ یہ ٹیکس کوئی ایشو ہی نہیں ہے اصل ایشو وفاقی ٹیکسز ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button