


سیاحوں کیلئے سہولیات ،بڑے بڑے سیاحوں کیلئے بنائے گئے ہوٹل ویران ہو گئے تھے ،ہر طرف خوف کے سائے منڈلا رہے تھے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت لسی پی کر سو چکی تھی۔ نیند سے جاگتی تھی تو نوکریوں کی فروخت اور کرپشن میں مصروف ہوتی تھی ۔ اسے کوئی غرض نہیں تھی کہ گلگت بلتستان کا امن تباہ ہو چکا ہے ،سیاحت کا شعبہ تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ۔ پی پی کی حکمرانوں نے شاید یہ تسلی کر رکھی تھی کہ ہم آخری دفعہ حکومت کر رہے ہیں اس لئے اتنا مال جمع کیا جائے کہ باقی کی زندگی عیش و آرام سے گزرے۔ پی پی کے دور میں گلگت بلتستان کے تمام شعبے تباہ و برباد ہوئے ہاں البتہ ایک کام بہت ہی لگن اورایمانداری سے کیا جاتا تھا اس کا نام ہے کرپشن ،خیر آج کا موضوع نہیں۔