چترال

ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھر کا ایون اور بمبوریت ویلی میں کھلی کچہریوں سے خطاب

چترال ( بشیر حسین آزاد ) ڈپٹی کمشنر چترال اشاد سدھر نے کہا ہے ۔ کہ عوام کے مسائل پر توجہ نہ دینے والے سرکاری آفیسران یہ بات سمجھنا چاہیے ۔ کہ سرکار ی کُرسی عوام کی خدمت کیلئے اُنہیں دی گئی ہے ۔ اور بہتر خدمت کرنے والے آفیسران کو ہمیشہ لوگ اچھے ناموں سے یاد کرتے ہیں ۔ اس لئے سرکاری آفیسران عوام کے مسائل کے حل کو ترجیح دیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایون اور کالاش ویلی بمبوریت میں منعقدہ کھلی کچہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں محکمہ تعلیم ، صحت ، سی اینڈ ڈبلیو ، خوراک ، ایریگیشن ، ،پولیس ، وائلڈ لائف ، فارسٹ اور پاک آرمی کے آفیسران موجود تھے ۔

گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول ایون میں منعقدہ اس کھلی کچہری میں علاقے کے ناظمین ، ممبران ڈسٹرکٹ ، تحصیل اور ویلج کونسل کے علاوہ بڑی تعداد میں علاقائی عمائدین نے شرکت کی ۔ جس میں ناظم ویلج کونسل ایون ون مجیب الرحمن ، ظہیر الدین و دیگر نے ایون سڑک کی خستہ حالی ، آر ایچ سی میں ڈاکٹر کی نایابی اور ایمبولینس کی حالت زار ، ایون آر سی سی پل کی تعمیر میں سست رفتاری ، سسپنشن پُل کی شکست و ریخت ، تحفظ جنگلات کے حوالے سے درپیش مشکلات ، گولین بجلی گھر سے ایون اور ملحقہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی ،پینے کے پانی کیلئے واٹر ٹینکی کی ناقص تعمیر ، مقامی لوگوں کو عمارتی لکڑی کے حصول میں مشکلات ، کروڑوں روپے کے فنڈ کے استعمال کے بعد بھی نہر غوچھار کوہ کی ناقص تعمیر اور ہائیر سکینڈری سکول کی ادھوری تعمیرات کو مکمل کرنے کے حوالے سے مسائل سمیت کئی عوامی مسائل اور مطالبات کا ذکر کیا ۔ جس کے بعد موقع پر موجود مختلف اداروں کے آفیسران نے باری باری اُنہیں حل کرنے کی یقین دھانی کی ۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ۔ کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ اُن کے حل کیلئے فوری اقدامات کرکے عوام کو مطمئن کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ، کہ غوچھار کوہ چینل انٹی کرپشن میں جا چکا ہے ، اس لئے اس حوالے سے ہم عوام سے جھوٹے وعدے نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے کہا ، کہ عوام کے نمایندے جواب دہ ہیں ۔ اس لئے اُن کی طرف سے کئے جانے والے منصوبے نظر آنے چائیں ۔ انہوں نے ناظمین کو ہدایت کی ۔ کہ سی ڈی ایل ڈی سکیموں کو عوام کے مفاد میں ضرورت کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کئے جائیں ۔ ڈی سی نے کہا ۔ کہ بہت جلد 1122یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ جس سے دیگر ضروریات سمیت ایمبولینس کا مسئلہ حل ہو گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہر شخص کو عمارتی لکڑی کی پرمٹ دی جائے گی ۔ تاہم سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ افراد کو ترجیح دی جائے گی ۔ عمارتی لکڑی کی مقدار بڑھانے سے متعلق بھی حکومت سے بات چیت جاری ہے ۔

ڈپٹی کمشنر نے کالاش ویلی بمبوریت میں بھی اسی روز کُھلی کچہری سے خطاب کیا۔ سابق ناظم یونین کونسل عبدالمجید اور دیگر عمائدین نے بموریت میں سکیورٹی کے حوالے سے ، بمبوریت ، رمبور روڈ ، سیلاب سے ہونے والی تباہی کی وجہ سے لوگوں کی حالت زار پر تفصیل سے روشنی ڈالی ، اور علاقے کے تعلیم و صحت اور وزگار کے مسائل کا ذکر کیا ۔ انہوں نے مسلم اور کالاش برادری کی باہمی اخوت بھائی چارے کو پوری دنیا کیلئے بطور مثال پیش کیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس کے باوجود کالاش ویلیز کی ترقی کی طرف حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔ اور لوگ انتہائی مشکلات کا شکار ہیں ۔ خصوصا ناگفتہ بہہ سڑکوں کی وجہ سے زندگی کے تمام شعبے متاثر ہیں ۔ اور بڑی تعداد میں سیاح ان خراب سڑکوں کی وجہ سے ویلیز آنے سے کتراتے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا ۔ کہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ تینوں کالاش وادیوں کے مابین چیرلفٹ نصب کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے ۔ اور اس سلسلے میں ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ورلڈ بینک کے مابین بات ہوئی ہے ۔سی ڈی ایل ڈی فنڈ سے نوجوانوں کیلئے پلے گراؤنڈ بنایا جائے گا ۔ تاکہ نوجوانوں کو صحت مند تفریح میسر آسکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تینوں وادیوں کیلئے وفاقی حکومت کی طرف سے روڈ کی اپروویل ہو چکی ہے ۔

انہوں نے کہا ۔ کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں مقامی لوگ ملوث ہیں ۔ اس لئے ہم نے JFMCختم کر دیے ہیں ۔ اس موقع پر پاک آر می کے میجر علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ کالاش وادیوں میں لوگوں کو سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ ہمارے جوان برف میں بارڈر پر موجود ہیں ۔ اور ہم نے کئی دہشت گردوں کو ٹھکانے لگا کر آن کی کمر توڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ غیر قانوں بارڈر کراسنگ کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اور ہم اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کراکال میں بچوں کیلئے پلے گراؤنڈ مارچ تک شروع کیا جائے گا ۔ اور کلاش قبرستان کی طرف جانے والا پل بھی تعمیر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش ویلیز میں ٹورزم کو ترقی دی جائے گی ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button