چترال

مسلسل بارش اور برف باری کے باعث لواری سرنگ کا راستہ بند، چترال کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع

چترال(گل حماد فاروقی) چترال میں مسلسل بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ لواری ٹاپ پر چار فٹ پانچ انچ اتک برف باری ہوئی ہے جس کی وجہ سے چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا واحد زمینی راستہ لواری ٹاپ کے مقام پر ہر قسم ٹریفک کیلئے بند ہوا ہے۔

پیر کے روز بھی لواری سرنگ میں مسافروں کو نہیں چھوڑا گیا اور پشاور سے چترال آنے والے مسافروں کو سات گھنٹے بلا وجہ انتظار کرنا پڑا۔ ان مسافروں نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ وہ صبح سویرے پہنچ چکے تھے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ایک تحریری نوٹیفیکیشن کے مطابق اعلان کیا تھا کہ لواری ٹنل دس بجے کھلے گا مگر اس کے باوجود بھی انہوں نے نہیں کھولا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لواری سرنگ میں سفارشی لوگ تو کسی بھی وقت جاسکتے ہیں مگر عام لوگوں کیلئے یہ شجر ممنوعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی دوران جب ان کو لواری سرنگ کے سامنے یہ کہتے ہوئے روکا گیا کہ اندر کام ہورہا ہے ایک سفارشی گاڑی اندر سے باہر آیا جن سے پوچھا گیا کہ اندر کوئی کام ہورہا ہے یا نہیں تو ان کا جواب نفی میں تھا۔

پیر کے روز لواری سرنگ کے دونوں جانب یعنی دیر اور چترال کے جانب شدید بارف بار ی ہوئی ۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال کے مطابق لواری ٹاپ روڈ پر 4.5 فٹ برف باری ہوئی ہے۔ پیر کے روز لواری سرنگ کے سامنے کافی مسافر گاڑیاں برف میں پھنس چکے تھے جن کو ڈی پی او چترال کے ہدایت پر پولیس نے برف سے نکالے۔

مسلسل بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے زیادہ تر لوگ گھروں کے اندر منقل کے اندر یا انگھیٹی میں آگ جلاکر بیٹھتے ہیں اور خود کو گرم کرتے ہیں۔ جبکہ اکثر لوگ بازار جاکر یا تو گرم گرم سوپ پیتے ہیں یا پھر ڈرائی فروٹ خرید کر اس کے مزے لیتے ہیں ۔بارش کے موسم میں ڈرائی فروٹ کے دکانوں میں کافی رش لگا رہتا ہے اور حاص کر پی آئی اے چوک میں ڈرائی فروٹ کے ایک نہایت قدیم دکان میں حاجی عبد الحمید کا کہنا ہے کہ وہ 1977 سے ڈرائی فروٹ کا کاروبار کرتا ہے اس کی دکان کی حاص بات یہ ہے کہ اگر کوئی گاہک دو ماہ بعد بھی کسی چیز کو واپس لائے تو وہ خوشی سے اسے واپس لیکر اس کو ادیگی کرتا ہے۔

بجلی نے بھی آنکھ مچولی شروع کردی ہے مگر اس میں بجلی گھر کا قصور کم اور پیسکو کے عملہ کی زیادہ غلطی لگتی ہے۔ گولین گول پن بجلی گھر کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سے جب پوچھا گیا کہ چترال میں بجلی کیوں بند ہوتی رہتی ہے تو ان کا کہنا ہے کہ بجلی گھر سے بجلی بدستور جاری ہے یہ گریڈ اسٹیشن کا مسئلہ ہے وہاں سے بند کرتا ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ ابھی تک ان کے بجلی گھر سے صرف 8 میگاواٹ بجلی خرچ ہورہی ہے جبکہ ہم نے پیسکو والوں کو پہلے ہی کہا ہوا ہے کہ وہ دیگر علاقوں کو بھی بجلی فراہم کرے اور ان سے 15 میگا واٹ تک بجلی لے سکتے ہیں تاہم عوام کا شکایت ہے کہ پیسکو چترال کا اکثر عملہ گھر بیٹھے تنخواہ لے رہے ہیں یا اپنی فرض منصبی کے بجائے ذاتی کاموں میں مصروف رہتے ہیں جن کی کام چوری کی وجہ سے اکثر عوام بجلی سے محروم رہتے ہیں۔ حالانکہ گولین بجل گھر میں پندرہ میگاواٹ سے بھی زیادہ بجلی موجود ہے مگر پیسکو والوں نے ابھی صر ف آٹھ میگا واٹ بجلی لی ہوئی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button