کھوار اہل قلم کے زیر اہتمام ٹاؤن ہال میں ایک غیر طرحی کھوار مشاعرہ ،چالیس سے ذیادہ شعراء نے اپنے تازہ کلام پیش کئے
چترال (نذیرحسین شاہ نذیر) کھوار اہل قلم کے زیر اہتمام ٹاؤن ہال میں ایک غیر طرحی کھوار مشاعرہ منعقد ہوا جس میں چالیس سے ذیادہ شعراء نے اپنے تازہ کلام پیش کئے جنہوں نے حالات حاضرہ سمیت مختلف سماجی و سیاسی موضوعات کو اپنے اشعار میں بیان کرکے حاضرین سے داد لے لی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری اور معروف شاعر اور ادیب عنایت اللہ اسیر، نے صدارت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے چترال کے ادبی حلقوں کی یقین دہانی کرائی کہ چترال یونیورسٹی شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں کی سرپرستی اور رہنمائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اور کھوار ادب کے حوالے سے وہ کام سرانجام پائیں گے جوکہ ابھی تک ممکن نہ تھے۔ انہوں نے کہاکہ کھوار زبان وادب پر تحقیق میں مدد دینے کے لئے چترال یونیورسٹی بہت جلد ایک جامع حکمت عملی طے کرے گی جبکہ چترالی ثقافت کے تحفظ میں بھی یونیورسٹی کا ایک خاص کردار ہوگا۔ عنایت اللہ اسیر نے کھوار زبان کی خدمت کے لئے کھوار اہل قلم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس امیدکا اظہار کیاکہ چترال کے شاعر اور ادیب جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ادب تخلیق کریں گے اور اس سلسلے میں ایسی تنظیموں کے پلیٹ فارم سے استفادہ کریں گے۔ اس موقع پر کھوار کے مختلف شعراء اور ادباء ظفراللہ پرواز، اقرار الدین خسرو، فضل الرحمن شاہد، ذاکر محمد زخمی ، محمد کوثر ایڈوکیٹ اور دوسروں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر کھوار اہل قلم کی طرف سے کھوار کے معروف فنکاروں با با فتح الدین، استاذ تعلیم خان، منصور علی شباب اور انصار نعمانی کو ثفافتی ایوارڈ جبکہ ذاکر محمدزخمی، فضل الرحمن شاہد، میر تنظیم ، طاہرالدین شادان، ظفراللہ پرواز اور اقرار الدین خسرو کو ادبی ایوارڈ دئیے گئے۔