دیامر کے تمام قبائل جب تک اجتماعی مسائل حل کرنے کے لئے لچک نہیں دکھاتے متاثرین کی آبادکاری ممکن نہیںہے، بریگیڈئیر (ر) شعیب تقی
چلاس(بیورورپورٹ) جزل منیجر واپڈا لینڈ ایکوزیشن دیامر بھاشہ ڈیم برگیڈئر شعیب تقی نے کہا کہ جب تک دیامر کے تمام قبائل انفرادی خول سے باہر نکل کر اجتماعی مسائل کے حل کیلئے لچک کا مظاہرہ نہیں کریں گے اُس وقت تک متاثرین کی آباد کاری ممکن نہیں ہوگی ۔واپڈا دیامر میں متاثرین کی آباد کاری کیلئے تیار ہے ، اور ماڈل کالونیز کیلئے پیسے بھی فراہم کرچکے ہیں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور صوبائی حکومت ہمیں صاف اور شفاف زمین فراہم کرے ہم کل سے آباد کاری پر کام کا آغاز کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب ہر قبیلہ کا نمائندہ اپنی بات کرے اور اجتماعی سطح پر نہ سوچے تو ماضی کی طرح مزید 10سال لگیں گے لیکن کچھ نہیں ہوگا ،اس لیئے تمام ڈیم متاثرین اجتماعی سطح پر سوچیں اور ایک ہوجائیں اور ماڈل ویلیجز کیلئے زمین فراہم کریں ،تمام مسائل کا واحد حل مشاورت اور ٹیبل ٹاک ہے ،جب تک تمام ڈیم متاثرین مفاہمت اور ٹیبل ٹاک نہیں کریں گے اور ہر قبیلے کے لوگ اپنے اپنے موقف پر اٹکے رہے اور کسی قسم کی لچک نہیں دیکھائی اور اس مسلے کو حل کرنے کی کوشیش نہیں کی تو اس میں کوئی بہتری کسی صورت مجھے نظر نہیں آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیامر ڈیم ہر صورت بنے گا ،ڈیم کی راہ میں کوئی روکاوٹ حائل نہیں ہے 2019میں دیامر ڈیم پر باقاعدہ کام شروع کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ دیامر کے تمام ڈیم متاثرین اور قبائل سے مل چکا ہوں ہر ایک قبائل صرف اپنے حق تک بات کرتا ہے اجتماعی سطح پر کوئی نہیں سوچتا ۔انہوں نے کہا کہ میرا فوکس متاثرین ڈیم کی آبادکاری ہے میں یہاں پر ڈیم متاثرین کی آبادکاری کیلئے تمام ڈیم متاثرین سے مزید میٹنگز کروں گا اور انشاء اللہ مثبت حل کی توقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں زاتی طور پر بائی فورس کا مخالف ہوں ،بائی فورس سے دونوں طرف کا نقصان ہوتا ہے ،بہتر یہی ہے کہ ہم سب پیار اور محبت سے مسائل کا حل نکالیں ،میں تشدد کا خلاف ہوں اور اسلام بھی اس چیز کا اجازت نہیں دیتا ۔