گلگت بلتستان حکومت میں کالعدم تنظیموںکے کارکن موجود ہیں، ان کے خلاف ردالفساد آپریشن کی ضرورت ہے، امجد ایڈووکیٹ
اسلام آباد(پ.ر) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمٰن وزیر اعلٰی بنیں فتوٰی گر نہیں۔2013 میں گلگت بلتستان میں جو لاشیں آئیں حفیظ الرحمٰن اسکے براہ راست ذمہ دار ہیں۔پیپلز پارٹی کو لادین قرار دینے سے قبل وزیر اعلٰی اپنی اداؤں پر غور کریں۔امن کا ڈھنڈورا پیٹنے والی حکومت میں کالعدم جماعتوں کے لوگ موجود ہیں جن لوگوں نے علاقائی,مذہبی اور مسلکی سیاست کی ہے وہ سارے لوگ صوبائی حکومت کی چھتری تلے جمع ہیں ان کے خلاف آپریشن ردالفساد کی ضرورت ہے۔جب نواز شریف کو سزا ہوگی تو حفیظ الرحمٰن اسے چھوڑ کر اپنے اقتدار کی بھیک مانگیں گے۔حفیظ الرحمٰن نے عدم اعتماد کی تحریک سے بچنے کے لئے مذہبی جماعت کے ذریعے اپنے اراکین اسمبلی کو قابو کیا جس کا پردہ کل نگر میں چاک ہوا۔پیپلز پارٹی کی بنیاد اعتدال پسندی اور رواداری پر رکھی گئی ہے۔پیپلز پارٹی دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف سینہ سپر ہونے کی پاداش میں خود دہشتگردوں کے نشانے پر رہی ہے۔جو لوگ کھل کر دہشتگردی کی مذمت بھی نہیں کر سکتے انکا امن کا کریڈٹ لینا یہ منہ اور مسور کی دال کے مترادف ہے۔گلگت بلتستان کے موجودہ امن میں پیپلز پارٹی کی سیاسی اپوزیشن کا کلیدی کردار ہے۔پیپلز پارٹی کے دئے ہوئے جس سیٹ اپ کو حفیظ الرحمٰن قاتل سیٹ اپ قرار دے رہے تھے آج اسی سیٹ اپ پر براجمان ہو کر کرپشن,اقربا پروری اور لوٹ مار کے لئے بے دردی کے ساتھ تمام اصولوں کو پاؤں تلے روند رہے ہیں۔حفیظ الرحمٰن کی حکومت ذاتی عیاشی کی تھی جو اب چند دنوں کی مہمان ہے اب انکے امتحان کا دور شروع ہونے والا ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کے سامنے جلد حفیظ الرحمٰن کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگا۔کرپشن کی عالمی ایوارڈ یافتہ جماعت نے مسترد شدہ لوگوں کے ساتھ تماشا لگا کر پیپلز پارٹی پر کیچڑ اچھالنے کی ناکام کوشش کی۔ بدنام زمانہ اسلام آباد سکینڈل کی سیاہ کاریوں میں ملوث افراد کی پیپلز پارٹی کے خلاف ہرزہ سرائی بے شرمی کی انتہا ہے۔پیپلز پارٹی کے دئے ہوئے منصوبوں پر سیاست کر کے اور اس کا کریڈٹ کسی دوسری جماعت کو دے کر نگر کے باشعور عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔