چترال(نامہ نگار)ممبرصوبائی اسمبلی وچیئرمین ڈیڈک چترال سلیم خان نے گرم چشمہ کے دومختلف مقامات میں عوامی اجتمات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ دس سالوں میں اپنے حق نمائندگی کواحسن طریقے سے نبھاتے ہوئے ارندوسے لیکرگبوراوربرنس تک اپنے حلقے کے عوام کی دن رات بے لوث خدمت کرچکاہوں۔جس کی ثبوت یہ ہے کہ میرے حلقے میں خاص کرتعلیم کے میدان میں نمایاں ترقی ہوئی۔اپنے حلقے کے اندران دس سالوں میں 10ہائیرسکینڈری،15ہائی،15مڈل اور25پرائمری سکولزقائم کرچکاہوں۔ایک گرلزڈگری کالج دروش اوریونیورسٹی اف چترال کے قیام میں بھی اپنابھرپورکرداراداکرچکاہوں۔انہوں نے گرلزہائی سکول مردان ،گرم چشمہ کے افتتاح کے موقع پرایک پرہجوم اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ تحصیل لٹکوہ کے عوام دومرتبہ مجھے جیتوانے میں اپناکرداراداکرچکاہے ۔اس دفعہ بھی اگرپارٹی کی طرف سے ٹکٹ ملی توانشاء اللہ چترال کے عوام میرے خدمات کومدنظررکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھرعوام چترال کی خدمت کرنے کاموقع دیں گے۔انہوں نے کہاکہ 2018کاالیکشن بہت سخت ہوگاکیونکہ چترال میں ایک صوبائی اسمبلی کاسیٹ ختم ہوگیاصرف ایک قومی اسمبلی اورایک صوبائی اسمبلی کاسیٹ رھ گیاہے۔انہوں نے روئی کے مقام پرواٹرسپلائی اسیکم کاافتتاح کرتے ہوئے کہاکہ میں سیاست کوعبادت سمجھ رہاہوں۔کیونکہ عوام کی خدمت کرکے مجھے ذہنی طورپرسکون ملتاہے۔کسی کوایک گلاس پانی پلاناثبوت کاکام ہے۔مگرآج پورے گاؤں کے مرد اورخواتین اس صاف پانی سے مستفیدہوکرمجھے دعائیں دیں گے۔انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے حکومت پرتنقیدکرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ پرویزخٹک چترالی عوام کامجرم ہے کیونکہ انہوں نے اپرچترال کوالگ ضلع ہونے کااعلان کرکے بہت بڑاجھوٹ بولاہے اگراپرچترال آج الگ ضلع ہوتاتوہماراصوبائی اسمبلی کاایک سیٹ بھی بچ جاتا۔انہوں نے مذہبی جماعتوں کے اتحاد پرتنقیدکرتے ہوئے کہاکہ ایم ایم اے کی حکومت 2002میں بنی تھی صوبے کے عوام کونہ کہیں اسلامی نظام ملااورنہ ہی کہیں کوئی ترقیاتی کام ہوئے۔آج پھرسادہ لوح عوام کوایک مرتبہ پھراسلام کی نام پردکھ دینے کی کوشش میں ہے مگراس دفعہ عوام باشعورہوچکے ہیں وہ دوبارہ اسی دھوکے میں نہیںآئیں گے۔بلکہ خدمت کودیکھ کراپنافیصلہ دیں گے۔ اس موقع پر سینئرنائب صدرپاکستان پیپلزپارٹی انجینئرفضل ربی جان اوردیگرپارٹی جیالوں نے ایم پی اے سلیم خان کوخرج تحسین پیش کیا۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں
Close