چترال میںبجلی وافر مقدار میںموجود ہے تو چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی؟مکینوںکا چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل
چترال(بشیر حسین آزاد)چترال کے صارفین بجلی نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ چترال میں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہونے کے باوجود روازنہ 2سے 6گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر سو موٹو نوٹس لیکر واپڈا پیسکو حکام کو قرار واقعی سزادی جائے۔صارفین کی نمائندگی کرتے ہوئے معروف کالم نگار ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی،مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری اطلاعات نیازی اے نیازی ایڈوکیٹ،سیکرٹری اطلاعات پی پی پی قاضی فیصل سید ،ویلیج ناظم جغور سجاد احمد،نائبر ہوڈ ناظم زرگراندہ منظور احمد ایڈوکیٹ اور ویلج ناظم شیاقوٹیک نوید احمد بیگ نے چیف جسٹس کو یاد دلایا ہے کہ گولین گول ہائیڈل پاؤر ہاؤس میں35میگاواٹ بجلی آرہی ہے اس کو چکیاتن اور تیمرگرہ گرڈ تک لے جانے کے لئے انفراسٹرکچر بھی نہیں اور اصولی طورپر حکم دیا گیا ہے کہ یہ بجلی چترال کے صارفین کودی جائے جنکی کل ضرورت 20میگاواٹ ہے۔15میگاواٹ پھربھی فاضل بجلی موجود ہوتی ہے۔اس کے باوجود پیسکو(PESCO) حکام صارفین کو تنگ کرنے اور حکومت کو بدنام کرنے کے لئے روزانہ 2سے6گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں ۔چیف جسٹس کی خدمت میں اپیل ہے کہ سوموٹو ایکشن لیکر اس ناانصافی کا ازالہ کریں