کشمیری وزیر اعظم اور وزیر اعلی حفیظ الرحمان گلگت بلتستان کے خلاف سازش کر رہے ہیں ، کاچو امتیاز حیدر
سکردو ( رجب علی قمر ) ممبر قانون ساز اسمبلی اپوزیشن رہنما کاچو امتیاز حیدر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا اصلاحاتی پیکچ 2018 گلگت بلتستان کے لئے زہر قاتل ہے کشمیر ی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی گٹھ جوڑ سے نام نہاد پیکچ مسلط کیا جارہا ہے اس پیکج کے بعد گلگت بلتستان 100 سال کے لئے پیچھے چلا جائے گا پیکچ میں وزیر اعظم کو اختیار کُل یعنی ٹیکس لگانے کا اختیار دیا گیا ہے خطے کے عوام پر اصلاحاتی پیکج نافذ کیاگیا تو خون خرابہ ہوگا. اپوزیشن متحدہ محاذ کی ریلی میں شرکت کے لئے آج سکردو سے بڑی ریلیوں اور گاڑیوں کے ساتھ گلگت روانہ ہور ہی ہے۔
سکردو میں اپنے رہائش گاہ پر میڈیا سے گلگت میں ہونے والے جلسے کے بار ے میں گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ نئے اصلاحاتی پیکج کا مکمل ڈرافٹ میں نے حاصل کرلیا ہے جو خطے کو مزید مشکلات میں دھکیلنے کی منظم ساز ش ہے اس مذموم سازش میں کشمیری قیادت کے ساتھ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان براہ راست ملوث ہیں۔ آرمی چیف کی نوٹس کے بعد حکومت پھسل گئی ہے۔ 12 مئی کو اتحاد چوک پر دمادم مست قلندر ہوگا خطے کو پانچواں صوبہ بنانے کی اسمبلی کی تمام قراردادوں کو نظرا نداز کیا جارہا ہے یہی سلسلہ جاری رہا تو اسمبلی توڑنے ،اپوزیشن کے 10 ممبران کا اجتماعی استعفٰی اور حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ سامنے رکھا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو نیا اصلاحاتی پیکچ دینے میں یہاں کے کسی طبقے یا عوامی حلقوں کی رائے کو شامل نہیں کیا گیا ہے اب رپورٹ کی منظر عام پر آنے کے بعد یہ پیکج صرف ڈرامہ اور خطے کے عوام کو مزید حقوق سے محروم رکھنے کے لئے نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے حساس خطے میں عوام کو احساس محرومی میں مزید دھکیلنا آگ کا گولہ برسانے کے مترادف ہے خالصہ سرکار کے نام پر حکومت عوام کی زمینوں پر قبضہ کررہی ہے نام نہاد لینڈ ریفارمز کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا سی پیک کے خلاف دشمن طاقتیں سرگرم عمل ہے مگر حکومت علاقے کی امن کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں سی پیک میں گلگت بلتستان کو ایک پیسے کا کام نہیں دیا گیا انرجی کے پراجیکٹس میں گلگت بلتستان کا کوئی منصوبہ شامل نہیں حکومت کی مزید ظلم سہنے کے قابل نہیں اب خطے کو حقوق اور تمام مراعات دینے کا وقت آگیا ہے مسلم لیگ ن کی حکومت جاتے جاتے خطے میں گند پھیلا رہے ہیں ہماری منزل مکمل آئینی صوبہ ہے اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنانے میں رکاوٹ ہے تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے یہاں کے عوام پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں حکومتی رویے سے خطے کے عوام کی ناراضگی کا ملک دشمن عناصر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں مسلہ کشمیر کا گلگت بلتستان سے کوئی تعلق نہیں حکومتی ناقص پالیسی جاری رہی تو آرمی چیف سے فوری مطالبہ کریں گے کہ وہ فوری طور پر گلگت بلتستان کے معاملات میں مداخلت کرکے خطے کے عوام کو مکمل آئینی حقوق دینے کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں ۔